ممبئی (یو این آئی) مشہور بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان آج 58 سال کے ہو گئے ہیں۔دو نومبر 1965 کو دہلی میں پیدا ہونے والے شاہ رخ خان کے والد ٹرانسپورٹ کے کاروبار سے وابستہ تھے۔ اداکاری میں شامل ہونے اور مواصلات کی مختلف شکلوں کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے، شاہ رخ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے اپنی پوسٹ گریجویشن مکمل کی۔ سال 1988 میں شاہ رخ خان نے چھوٹے پردے کے سیریل فوجی سے بطور اداکار اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔سال 1991 میں شاہ رخ اپنے خوابوں کو پورا کرنے کے لئے ممبئی آئے۔ عزیز مرزا نے شاہ رخ خان کی صلاحیتوں کو پہچانا اور انہیں اپنے سیریل سرکس میں کام کرنے کا موقع دیا۔ ان دنوں ہیما مالنی اپنی فلم دل آشنا ہے کے لیے دیویا بھارتی کے اپوزٹ ایک نئے چہرے کی تلاش میں تھیں۔ جب شاہ رخ خان کو اس بات کا علم ہوا تو وہ اپنے دوستوں کی مدد سے اس فلم کے لیے اسکرین ٹیسٹ دینے گئے اور انہیں منتخب کرلیا گیا۔اسی دوران شاہ رخ کو فلم دیوانہ میں کام کرنے کا موقع ملا۔ رشی کپور جیسے تجربہ کار اداکار کی موجودگی میں بھی شاہ رخ خان نے اپنی زبردست اداکاری سے شائقین کو اپنا دیوانہ بنایا جس کے لیے فلم فیئرکی طرف سے انہیں نئے اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔ اس دوران ہدایتکار جوڑی عباس-مستان نے شاہ رخ خان پر نظریں جمائیں۔ اس وقت وہ ایک انگریز رئیس پر فلم بنانا چاہتے تھے، ’اے کس بفور ڈیتھ‘ پرایک فلم بنانا چاہتے تھے۔اس فلم میں شاہ رخ خان کے کردار میں گرے شیڈز تھے۔ شاہ رخ نے اسے ایک چیلنج کے طور پر لیا اور اس سے اتفاق کیا۔ سال 1993 میں ریلیز ہونے والی فلم بازیگر سپر ہٹ ثابت ہوئی اور وہ کافی حد تک انڈسٹری میں اپنا نام بنانے میں کامیاب ہوگئے۔
سال 1993 میں ہی شاہ رخ خان کو یش چوپڑا کی سپر ہٹ فلم ڈر میں کام کرنے کا موقع ملا۔ سال 1995 میں شاہ رخ خان کو یش چوپڑا کی فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گے میں کام کرنے کا موقع ملا جو ان کے سینی کیریئر میں سنگ میل ثابت ہوئی۔ شاہ رخ خان کی سنجیدہ اداکاری کی وجہ سے یہ فلم سپرہٹ ثابت ہوئی۔ سال 1999 میں شاہ رخ خان نے بھی فلم پروڈکشن کے میدان میں قدم رکھا اور اداکارہ جوہی چاولہ کے ساتھ مل کر ’ڈریمز ان لمیٹیڈ‘ بینر قائم کیا۔ اس بینر کے تحت سب سے پہلے شاہ رخ خان نے’پھر بھی دل ہے ہندوستانی‘ بنائی تھی۔بدقسمتی سے اچھی اسکرپٹ اور اداکاری کے باوجود یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ہوئی۔ بعد ازاں اسی بینر تلے شاہ رخ خان نے اپنی پرجوش فلم ’اشوکا‘بنائی لیکن اسے بھی شائقین نے بری طرح مسترد کردیا۔حالانکہ ان کے بینر تلے بننے والی تیسری فلم ’چلتے چلتے‘ سپر ہٹ ثابت ہوئی۔سال 2004 میں شاہ رخ خان نے ریڈ چلی انٹرٹینمنٹ کمپنی بھی بنائی اور اس کے بینر تلے ”میں ہوں نا“ تیار کی جو ٹکٹ کھڑکی پر سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ بعد میں اس کے بینر کے تحت، انہوں نے پہلی، کال، اوم شانتی اوم، بلو باربر، چنئی ایکسپریس، ہیپی نیو ایئر اور دل والے جیسی کئی فلمیں بھی پروڈیوس کیں۔
سال 2007 شاہ رخ خان کے کیرئیر میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا جب لندن کے مشہور میوزیم ’میڈم تساد میں ان کا موم کا مجسمہ نصب کیا گیا۔ اسی سال شاہ رخ خان نے ایک بار پھر چھوٹے پردے کا رخ کیا اور اسٹار پلس کے مشہور شو’کون بنے گا کروڑ پتی‘کے تیسرے سیزن میں میزبان کا کردار ادا کرکے شائقین کو محظوظ کیا۔ شاہ رخ خان کو اپنے فلمی کریئر میں آٹھ بار بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ شاہ رخ خان کے فلمی کیریئر میں اداکارہ کاجول کے ساتھ ان کی جوڑی بہت اچھی رہی۔ شاہ رخ کی اس سال پٹھان، جوان جیسی سپر ہٹ فلمیں ریلیز ہوئیں۔ شاہ رخ کی فلم ڈنکی جلد ریلیز ہوگی۔