سیول(ایجنسیاں): جنوبی کوریا کی راجدھانی سیول میں ’ہیلووین پارٹی‘ کے دوران زبردست بھگدڑ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز ہوئی اس بھگدڑ میں کم از کم 140 افراد کی موت ہو گئی ہے اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس بھگدڑ کے دوران کم از کم 50 لوگوں کو دل کا دورہ پڑنے کی خبریں بھی مل رہی ہیں۔
جنوبی کوریا کی نیوز ایجنسی ’یوونہاپ‘ کے مطابق سیول میں ہیلووین پارٹی کے دوران ایک چھوٹی سڑک پر آگے نکلنے کی کوشش میں بھگدڑ مچ گئی۔ اس بھگدڑ کے بعد ایمرجنسی والی حالات سے جڑے افسران کو ایٹاون علاقہ میں موجود لوگوں نے کم از کم 81 فون کیے جس میں کہا گیا تھا کہ انھیں سانس لینے میں تکلیف ہو رہی ہے۔ نیشنل فائر ایجنسی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ بھگدڑ واقعہ میں تقریباً 100 لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں درجنوں لوگ ’کارڈیک اریسٹ‘ سے متاثر ہیں۔
فائر ایجنسی افسر کے مطابق بھیڑ شہر کے مشہور پارٹی مقام ہیملٹن ہوٹل کے پاس تھی۔ افسر کا کہنا ہے کہ سیول میں دستیاب تقریباً سبھی ملازمین سمیت ملک بھر سے 400 سے زیادہ ایمرجنسی سروس سے جڑے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سیول کے میئر اوہ سے-ہون یوروپ کا دورہ کر رہے ہیں، لیکن اس خبر کے بعد انھوں نے وطن واپس لوٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یوں سُک ییول نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسران کو زخمیوں کا تیزی سے علاج یقینی کرنا چاہیے اور ہیلووین پارٹی کی جگہ کی سیکورٹی کا جائزہ لینا چاہیے۔ انھوں نے وزارت صحت کو ڈیزاسٹر میڈیکل ہیلپ ٹیموں کو تیزی سے تعینات کرنے اور زخمیوں کو علاج کے لیے نزدیکی اسپتالوں میں بیڈ مہیا کروانے کی بھی ہدایت دی۔