نئی دہلی: شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مفکر ملت مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد صاحب نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں کہا کہ شب قدر کی عبادتوں میں تساہل ہرگز نہ کریں ، عید الفطر کو سادگی کے ساتھ منائیں اور مستحقین کی زکوٰ ۃو فطرہ سے مدد کریں ۔ انہوں نے عید الفطر پر حکومت سے معقول انتظامات کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔انہوںنے کہا کہ مسلمانوں کے اوپر حملے بھارت پر بدنما داغ ہیں یہ بند ہونے چاہئیں ۔حال ہی میں ایک وزیر نے بیان دیا کہ ہندستان کے مسلمان پہلے سے بہتر حالت میںہیں کیا یہی بہتری ہے ۔سونی پت کے ایک گاؤں میں رات کو نو بجے نماز تراویح ادا کرتے ہوئے نہتے نمازیوں پر حملہ ہوا اور ۸۴سالہ اللہ مہر کو بھی نہیں بخشا گیا ۔اتراکھنڈ میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکا اب میرٹھ کے پلڑا گاؤں میں فرقہ وارانہ تشدد کی خبرہے کئی گھر جلا دیئے گئے ۔مسلمان نقل مکانی کیلئے مجبور ہورہے ہیں ۔اقلیتوں میں خوف و ہراس ہے ۔آخر یہ سب کیوں ہو رہا ہے اور کب تک یہ حالات سنبھلیں گے ؟انہوں نے نئی دہلی بنگالی مارکیٹ کی مسجد اور مدرسہ پر بغیر عدالتی حکم کے بلڈوز ر چلائے جانے اور دیگر مقامات پر قدیم مزار توڑنے کی بھی شدید مذمت کی اور دوبارہ تعمیر کرانے کامطالبہ کیا ۔ یوم القدس کے موقع پر مسجد فتح پوری میں شاہی امام صاحب نے مسجد اقصی قبلہ اول کی فضیلت اور فلسطینی عوام پر ظلم و ستم کا ذکر کرتے ہوئے تمام عبادت گزاروں کی حفاظت کا مطالبہ کیا ۔یو این او او ر عالمی براردی نیز مسلم ممالک سے پر زور اپیل کی کہ صہیونی جارحیت کو فور ی طور پر بند کرایا جائے ۔اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے اور خطہ میں پُرامن ماحول قائم کیا جائے ۔