جرمن وزارت خارجہ کے ذریعہ اظہا رِ مذمت اور دیگر اقدامات پرغور
کولون: طالبان کے ایک نمائندے کی جرمن شہر کولون کی ایک مسجد میں موجودگی نے ملک میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ہونے والی ویڈیوز میں افغانستان کی وزارت خوراک و ادویات کے ڈائریکٹر عبدالباری عمر کو مسجد میں خطاب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ جرمن خبر رساں ادارہ ڈوئچ ویلے کی خبر کے مطابق یہ ویڈیوز جمعرات 16 نومبر کو وہاں ہونے والے ایک ایونٹ کے موقع پر بنائی گئیں۔ جرمن وزارت خارجہ کے مطابق اسے عبدالباری کے دورے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا گیا تھا اور نہ ہی اس نے ان کا ویزہ جاری کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا گیا ہے، ”ہم طالبان کے ترجمان عبدالباری عمر کی کولون میں موجودگی کی مذمت کرتے ہیں۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ کے حکام اور دیگر پارٹنر کے تعاون سے اس معاملے کے حوالے سے دیگر اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔جرمنی کی وفاقی وزیر داخلہ نینسی فیزر نے بھی اس واقعے کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی میں کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں کہ وہ شدت پسند افراد کو اسٹیج فراہم کرے۔ اس بارے میں ان کا مزید کہنا تھا، ”ہم افغانستان سے بہت سے مہاجرین کا طالبان سے تحفظ کرتے ہیں… ان کے نمائندگان کا یہاں کوئی لینا دینا نہیں۔‘‘
Dr. Abdul Bari Omar:
— Hurriyat Radio English (@HurriyatEN) November 17, 2023
All Afghans' property and honour are now safe in Afghanistan.
In a meeting with Afghans in the German city of Cologne, Dr. Abdulbari Umar, the director of the National Food and Drug Administration of Afghanistan, stated that after decades of struggle, a… pic.twitter.com/vtuo6NKRqP
عبدالباری عمر نے کولون شہر کے شمالی علاقے کوروائلر میں ایک مسجد میں منعقدہ ایونٹ میں شرکت کی۔ اس مسجد کی منتظم تنظیم دِتِب کا کہنا ہے کہ اس نے ایک افغان ثقافتی تنظیم کو ایک مذہبی ایونٹ کے انعقاد کی اجازت دی تھی۔
رئیس اداره غذا و دوا محترم داکتر عبدالباری عمر درکشور المان به نشست از افغانها سخنگرانی نمود و به سوالات انها پاسخ داد.
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) November 17, 2023
وی به اشتراک کننده ها گفت، امنیت در کشور وجود دارد، روند بازسازی جریان دارد باید همه در ابادی کشور سهم داشته باشیم و ازسرمایه خود در ابادی کشور استفاده نماییم. pic.twitter.com/0MFYjo8hH4
دتب کی مقامی برانچ کی جانب سے مزید کہا گیا ہے، ”طے شدہ معاہدے کے برخلاف یہ ایک سیاسی ایونٹ بن گیا جس میں ایک ایسے شخص کو خطاب کے لیے بلایا گیا جس کے بارے میں ہم نہیں جانتے تھے۔‘‘
تنظیم کی طرف سے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے کہ اس کے بھروسے کو غلط استعمال کیا گیا۔ خیال رہے کہ جرمنی آمد سے قبل عبدالباری عمر نیدرلینڈز میں تھے جہاں انہوں نے دی ہیگ میں منعقدہ عالمی ادارہ صحت کی ایک کانفرنس میں شرکت کی۔