ہاتھرس:02جولائی(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع ہاتھرس کے سکندراراؤعلاقے میں منگل کو ایک ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم سے کم 116 افراد کی موت ہوگی۔ مرنے والوں میں زیادہ تر خواتین شامل ہیں۔علیگڑھ کی ڈویژنل کمشنر چینا وی نے دیر شام میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ابھی تک موصول جانکاری کے مطابق حادثے میں 116 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 18زخمی ہیں جن کا علاج علی گڑھ میں چل رہا ہے۔ معاملے کی ابتدائی جانچ کے بعد آگے کی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کی اجازت ضلع انتظامیہ سے لی گئی تھی لیکن ابھی یہ جانچ کا موضوع ہے۔ آرگنائزرس کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائےگی۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سکریٹری اور ڈائرکٹرجنرل آف پولیس سمیت تمام اعلی افسران کو ہاتھرس جانے اور زخمیوں کو مناسب علاج فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔وزیر اعلی خود راحت و رسان کی پل پل کی جانکاری لے رہے ہیں۔انہوں نے حادثے کی جانچ کے لئے اڈیشنل ڈائرکٹرجنرل آف پولیس آگرہ اور علی گڑھ کے ڈویژنل کمشنر کی قیادت میں جانچ کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی 24گھنٹے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے حادثے میں مہلوکین کے اہل خانہ دو دو دو لاکھ روپئے اور زخمیوں کو 50۔50 ہزار روپئے کی مالی معاونت کی رقم جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔
یوگی نے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا ہے۔ مقامی منتظمین نے ‘بھولے بابا’ کا پروگرام منعقد کیا تھا۔ پروگرام کے بعد جب ستسنگ کے مبلغ اسٹیج سے نیچے آرہے تھے تو اچانک عقیدت مندوں کا ایک ہجوم انہیں چھونے کے لیے ان کی طرف بھاگنے لگا اور جب ‘سیوداروں’ نے انہیں روکا تو یہ واقعہ پیش آگیا۔اس پورے معاملے کی تحقیقات کے لیے ہم نے ایڈیشنل ڈی جی آگرہ کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی ہے اور ان سے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا ہے۔ واقعہ کے پیش نظر ریاست کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی وہاں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت کے تین وزراء چودھری لکشمی نارائن، سندیپ سنگھ، اسیم ارون موقع پر ہیں۔
इस तरह के काफिले और सुरक्षा घेरे में चलता है #बाबा सूरज पाल उर्फ "नारायण साकार हरि"
— Indian Observer (@ag_Journalist) July 2, 2024
इसके दिखावे के कारण ही #हाथरस के #सत्संग में भगदड़ मची।
सबसे बड़ा सवाल है की इन बाबाओं को छूट कौन देता है?#UttarPradesh #Hathras #Etah #STAMPEDE pic.twitter.com/5CF4eaJ57c
ہاتھرس کے ڈی ایم آشیش کمار پٹیل نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ سکندراراؤ تحصیل مگل گڑھی نیشنل ہائی وے پر پھلرئی گاؤں میں آج ایک مذہبی انعقاد کے اختتام پر امس کے درمیان باہر نکلنے کی جلدی میں بھگدڑ مچ گئی جس میں کئی افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک پرائیویٹ پروگرام تھا جس کی اجازت ایس ڈی ایم سے لی گئی تھی اور پروگرام کے پیش نظر سبھی ممکنہ انتظامات کئے گئے تھے۔
اس سے پہلے ایٹہ کے سینئر ایس پی اور چیف میڈیکل افسر نے 27 مہلوکین کی لاشیں یہاں پہنچنے کی تصدیق کی تھی۔ایٹہ کے سینئر ایس پی راجیش کمار سنگھ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ پڑوسی ضلع ہاتھرس میں بھگوان شیو کے ستسنگ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے 27 افراد کی موت ہوئی ہے جن کی لاشیں یہاں میڈیکل کالج بھیج گئی ہیں۔ جن میں 23 خواتین 3 بچے اور ایک مرد شامل ہیں۔ جن کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس سے زیادہ کی جانکاری انہیں نہیں ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تحصیل میں مغل گڑھی نیشنل ہائی وے پر پھلرئی گاؤں میں آج مانو منگل ملن سدبھاونا سماگم سمیتی نامی ادارے نے ستسنگ پروگرام کا انعقاد کیا تھا۔ جس میں بڑی تعداد میں عقیدت مند جمع ہوئے تھے۔ پروگرام کے دوران بھگدڑ مچنے سے کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔