ممبئی ، 19 نومبر ( یو این آئی ) مہاراشٹر میں ووٹنگ سے ایک دن پہلے منگل کو، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ونود تاوڑے پر نالاسوپارہ میں پیسے تقسیم کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔اس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس معاملے میں عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔ تاوڑے کے ساتھ بی جے پی امیدوار راجن نائک کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ تاہم ونود تاوڑے نے اسے اپنے خلاف مہاوکاس اگھاڑی کارکنوں کی سازش قرار دیا ہے۔
بی جے پی لیڈر ونود تاوڑے پر بہوجن وکاس اگھاڑی لیڈر ہتیندر ٹھاکر اور ان کے بیٹے کشتیج ٹھاکر نے الزام لگایا کہ تاوڑے کے بیگ میں 5 کروڑ روپے تھے۔ لیکن تاوڑے نے اس کی تردید کی۔ کشتیج ٹھاکر نے میڈیا کے سامنے پیسوں کے بنڈل دکھائے۔ جو لیڈر ونود تاوڑے کے پاس تھے۔
شیوسینا (ادھو بالاصاحب ٹھاکرے) پارٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اب اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس ویڈیو کی تحقیقات شروع کرے۔ یہ سوال کرتے ہوئے کہ کیا سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کا سر اچانک کیسے پھٹ گیا، انہوں نے کہا کہ ان کا ایک ویڈیو آیا اور اس کے بعد آج پیسے کی تقسیم کا معاملہ سامنے آیا۔
یہ جادوئی پیسہ کہاں سے آیا اور کس کی جیب میں جا رہا ہے؟ یہ معلومات سامنے آنی چاہئیں۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ،جب میں تلجا بھوانی گیا تو میں نے میرا بیگ چیک کیا گیا۔ ان کے تھیلے میں پیسے کون چیک کرے گا؟ الیکشن کمیشن ان کے تھیلے چیک کرے۔ ورنہ ہمیں الیکشن کمیشن پر کارروائی کے لیے کوئی اور راستہ دیکھنا ہوگا۔
ادھو ٹھاکرے نے یہ وارننگ دی ہے کہ الیکشن کمیشن کو تاوڑے کا بیگ چیک کرنا چاہیے، یہ بی جے پی-شندے اور اجیت پوار کا ‘نوٹ جہاد’ ہے۔ ونود تاوڑے کو پی ایچ ڈی کرنا چاہئے کیونکہ انہوں نے حکومتیں گرائیں اور بی جے پی کو اقتدار میں لایا۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا کہ اب مہاراشٹر کے لوگوں کو اس معاملے پر فیصلہ لینا ہوگا۔