نئی دہلی: گروگرام پولیس نے بتایا ہے کہ انہوں نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے ‘جھوٹا اور گمراہ کن’ ٹویٹ کیا تھا۔گرفتار کیاگیا یہ شخص کوئی اور نہیں بلکہ سودرشن ٹی وی کا ریزی ڈنٹ ایڈیٹر ہے،جس کی شناخت مکیش کمار کے طور پر ہوئی ہے۔
گروگرام پولیس نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ @mukeshkrd ٹویٹر ہینڈل کے ذریعہ ایک ٹویٹ بے بنیاد، غلط اور گمراہ کن حقائق پر مبنی کیا گیا تھا۔ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے، گروگرام پولیس نے تھانہ سائبر ایسٹ میں کئی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ اس معاملے کی تفتیش پی ایس سائبر ایسٹ، گروگرام کی پولیس ٹیم کر رہی تھی۔
11 اگست کو مکیش کمار کو تھانہ سائبر ایسٹ، گروگرام کی ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
مکیش سدرشن نیوز سے وابستہ ہیں۔ان کی میڈیا تنظیم نے بھی ان کی گرفتاری کے بارے میں ٹویٹ کیا ہے۔ گرفتاری پر سوال اٹھاتے ہوئے ادارے نے پوچھا ہے کہ پولیس نے گرفتاری کے سات گھنٹے بعد پریس ریلیز جاری کی ہے۔ ساتھ ہی مکیش کو ایک ہندو نواز مدیر کے طورپر بھی پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ سودرشن ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ” دراصل، پولیس نے مکیش کمار کو ہریانہ کے گروگرام کے سیکٹر 17 سے غنڈوں کی طرح اغوا کیا تھا”۔رپورٹ میں آ گے لکھا گیا ہے کہ”جانکاری کے لیے بتاتے چلیں کہ سدرشن نیوز کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر مکیش کمار کئی سالوں سے ہندوؤں کی آواز اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ہریانہ کے میوات میں ہونے والے تشدد کو بہت بے خوفی سے پورے ملک کے سامنے رکھا تھا”۔سودرشن نیوز نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ ” مکیش کمار کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ مسلسل ہندوؤں کی آواز بلند کرتے رہے ہیں، اسی ایپی سوڈ میں وہ جمعہ کو میوات میں ہندو کارکنوں کی مدد کے لیے گئے تو پولیس نے مکیش کمار کو گروگرام سیکٹر 17 سے غنڈوں کی طرح گرفتار کر لیا۔ مکیش کمار کی زبردستی گرفتاری کے 6 گھنٹے بعد بھی پولیس کی جانب سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی”۔
آپ کو بتادیں کہ صحافت میں حق و صداقت کی آواز بلند کرنے کی بجائے خاص مذہب کے اعلانچی بن جانے والے مکیش خود کو مودی نواز ثابت کرنے کی بھی کوشش کرتے نظر آتے ہیں مگر خاص بات یہ بھی ہے کہ انہوں نے 8 اگست کی اپنی ایک ٹوئٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ گڑگاوں کی پولس کمشنرکو الجزیرہ نیوز چینل سے فون کیا جارہاہے۔ مکیش نے دعویٰ کیا تھا کہ ہندووں پر کارروائی کیلئے دباو بنایاجارہاہے۔اس نے اسی ٹوئٹ میں یہ دعویٰ بھی کیاتھا کہ ” ڈی سی گروگرام کال آنے کے بعد اتنے دباؤ میں آجاتی ہیں کہ وہ کہیں سے بھی ہندو کارکنوں کو اٹھا لے رہی ہیں”۔
گڑگاوں پولس نے مکیش کمار کی گرفتاری کی تصدیق تو کی ہے،مگر یہ واضح نہیں ہے کہ کس ٹوئٹ پر یہ ایکشن لیا گیا ہے۔ البتہ پولس کی پریس ریلیز میں ٹوئٹ کرنے کی جو تاریخ بتائی گئی ہے،وہ8اگست 2023 ہی درج ہے،جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ جس ٹوئٹ کا ذکر کیا گیا ہے،درحقیقت وہی مکیش کیلئے گرفتاری کا سبب بنا ہے۔