بیت المقدس: اسرائیلی فوج نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے نابلس میں ایک چھاپے کے دوران براہ راست فائرنگ کرتے ہوئے کم از کم تین فلسطینی جنگجوؤں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا۔ اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس سروس نے ایک بیان میں کہا کہ یہ افراد 7 اپریل کو جیریکو کے شمال میں ہونے والے حملے کے پیچھے تھے جس میں دو برطانوی اسرائیلی بہنیں اس وقت ہلاک ہوئیں جب مسلح افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کی۔ بعد میں ان کی والدہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔
غزہ کی پٹی پر حکومت کرنے والے فلسطینی گروپ حماس نے کہا کہ جمعرات کو ہلاک ہونے والے تین افراد – جن کی شناخت حسن قتنانی، معاذ المصری اور ابراہیم جبر کے نام سے ہوئی ہے – اس کے مسلح ونگ کے رکن تھے۔
حماس نے اپنے بیان میں جیریکو کے قریب حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جس میں یروشلم کے جنوب میں واقع افرات کی غیر قانونی بستی کی رہائشی رینا اور مایا ڈی اور ان کی والدہ لوسی کی ہلاکت ہوئی تھی۔ نصف ملین سے زیادہ اسرائیلی فلسطینی زمین پر تعمیر کی گئی 200 بستیوں میں رہتے ہیں جنہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔ حماس کے ترجمان حازم قاسم نے الجزیرہ کو بتایا کہ "قبضہ مکمل طور پر فریب ہے کہ نابلس میں اپنے جرم کا ارتکاب کرکے، وہ مغربی کنارے میں مزاحمت کو روک دے گا۔”
اسرائیل نے نابلس پر چھاپہ مار کر 3 فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا جس کا کہنا ہے کہ آباد کاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔تینوں افراد کی تدفین کے وقت نابلس کے سیاسی دھڑوں نے چھاپے کے ردعمل میں جمعرات کو عام ہڑتال کا اعلان کیا۔فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ چار افراد کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا اور کم از کم 150 افراد کو آنسو گیس کا سانس لینا پڑا، جن میں اسکول کے بچے بھی شامل ہیں۔یہ چھاپہ ہفتے کے شروع میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان سرحد پار حملوں کے تبادلے اور ایک سال سے زیادہ شدت کے تشدد کے بعد ہوا جس میں مغربی کنارے میں بار بار اسرائیلی چھاپوں کے ساتھ ساتھ فلسطینیوں کے اسرائیلیوں پر حملوں کا سلسلہ بھی دیکھا گیا ہے۔نابلس کے مقامی لوگوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ بڑی تعداد میں اسرائیلی فورسز بشمول خفیہ یونٹوں نے پرانے شہر پر چھاپہ مارا جب رہائشی دن کا آغاز کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ فوجیوں نے ایک گھر کو گھیرے میں لے لیا اور اندر موجود فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔