بدھ, اکتوبر 29, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home دیار وطن دیارِادب جہانِ اردو

اردو کے سچے خادم پروفیسر ابوذر عثمانی نہیں رہے

شاہدالاسلام by شاہدالاسلام
نومبر 19, 2023
in جہانِ اردو, دیارِادب
1
اردو کے سچے خادم پروفیسر ابوذر عثمانی نہیں رہے
0
SHARES
296
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نئی دہلی/ رانچی(ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو)یہ خبریقینا اردو سے حقیقی معنوں میں عشق کرنے والے محبانِ اردو کو رنجیدہ کرنے والی ہے کہ سرزمین جھارکھنڈ میں اُردو کی قانونی لڑائی لڑنے کے حوالے سے تازندگی جدوجہد کرنے والے ممتاز صاحب قلم، معروف و ممتاز ناقد پروفیسر ابوذر عثمانی اپنے مالک حقیقی سے جاملے ۔ اردو کی بقا و ترقی میں ساری زندگی وقف کرنے والی مثالی شخصیت کے طور پر اپنی شناخت رکھنے والے پروفیسر عثمانی نے اردو کو اس کا جائز حق دلانے کیلئے پوری زندگی وقف کر دی تھی۔ موصوف کی نماز جنازہ بعد نماز عصراداکی گئی اور مقامی بریاتو قبرستان رانچی میں انہیں دفن کیا گیا ۔ موصوف انجمن ترقی اردو جھارکھنڈ کے صدرتھے ۔
خیال رہے کہ صوبہ بہار کے ضلع گیا (اب اورنگ آباد ) کے محلہ قصبہ رفیع گنج میں 2 جنوری 1937 کو موصوف کی پیدائش ہوئی ۔ ان کے والد محترم مولانا محمد ایوب عثمانی ایک عالم دین ، خداترس ، دیندار اور نیک انسان تھے ساتھ ہی وہ صاحب طرز مضمون نگار بھی تھے جو سیاسی اور دینی مضامین تواتر سے لکھا کرتے تھے۔
ابوذر عثمانی کو طالب علمی کے زمانے سے ہی اردو زبان سے قربت رکھتے تھے اور مضمون نویسی کا شوق بچپن میں ہی پیدا ہوا ۔ ابھی وہ نو ویں جماعت ہی میں تھے کے بچوں کے رسالہ” غنچہ “میں ان کا مضمون بہ عنوان” استاد کی عزت” شائع ہوا۔ عنبر شمیم  کے مطابق پکے روشنائی میں چھپے اپنے مضمون کو دیکھ کر ان کا یہ شوق ایسا بڑھا کہ پھر بڑھتا ہی رہا ۔کالج کے زمانے میں بھی ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے رہے۔ اردو سے انسیت و محبت بڑھتی رہی جو ابوذر عثمانی کی سوچ و فکر کا جزو لاینفک بن گئی اور وہ اردو کی بقا و ترقی کے لیے زمانہ طالب علمی ہی سے کوششیں کرنے لگے ۔ بہار یونیورسٹی مظفر پور سے اردو اور فارسی زبان میں ایم۔ اے کی سندیں حاصل کیں۔ اردو پڑھانے کے لیے رانچی کالج میں ان کی عارضی تقرری 1943 ء میں ہوئی۔

جب 1945 میں اردو کا پوسٹ گریجویٹ شعبہ وجود میں آیا تو بہار پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تقرری عمل میں آئی اور پھر 1995 میں وینوبا بھاوے یونیورسٹی ہزاری باغ سے منسلک ہوئے۔ اور جنوری 1997 میں بحیثیت صدر شعبہ اردو کے عہدہ سے با عزت و وقار سبکدوش ہوئے۔ ابوذر عثمانی نے اپنے زمانہ طالب علمی ہی میں ایک مضمون “بہار میں اردو تنقید کا ارتقاء” لکھا تھا ۔ان کا یہ مضمون پٹنہ سے شائع ہونے والے جریدہ “صنم ” کے بہار نمبر میں شائع ہوا تو ادبی حلقوں میں ان کے چرچے ہونے لگے۔ اس مضمون کے ساتھ ہی بہار کے ابھرتے ہوئے ناقد میں ان کا شمار ہونے لگا۔
پروفیسر عثمانی نے اردو زبان کی اشاعت و ترویج کے لیے تن تنہا جس قدر محنت و مشقت کی ہے اس کی مثال جھارکھنڈ میں نہیں ملتی ۔ ان کی اردو زبان سے والہانہ عقیدت و محبت اور خدمات اور قربانیوں کو دیکھتے ہوئے 2013 ء میں سحر فاؤنڈیشن رانچی کی جانب سے بابائے اردو جھارکھنڈ ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا مگر ان کی اعلی ظرفی دیکھیے کہ انہوں نے ایوارڈ واپس کرتے ہوئے کہا کہ ” بابائے اردو کا لقب صرف مولوی عبدالحق کے لیے مخصوص ہے اس پر کسی اور کا حق نہیں” ۔ اس کے علاوہ ان کو دوسرے کئی ایوارڈ و اعزازات سے بھی نوازا گیا جس میں 2013 میں لوک سیوا سمیتی جھارکھنڈ کی طرف سے جھارکھنڈ رتن ایوارڈ اور 2013 ہی میں عمر فرید ایوارڈ فور ایکسلنس منجانب قومی تنظیم وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
عنبر شمیم ایک جگہ لکھتے ہیں کہ "پروفیسر عثمانی کے یوں تو شاگردوں کی ایک لمبی فہرست ہے مگر میں ذاتی طور پر ان کے دو ایسے لائق و فائق شاگردوں کو جانتا ہوں جو نہ صرف استاد ہوئے بلکہ ادبی دنیا میں بھی اپنا مقام مستحکم کیا۔ ان میں ایک تو پروفیسر منصور عمر مرحوم تھے جو دربھنگہ کے سی ۔ ایم کالج میں اردو کے استاد تھے اور جنہوں نے اپنا مقالہ ان ہی کی سرپرستی میں لکھا اور پی۔ ایچ۔ ڈی کی سند پائی تھی اور دوسرے پروفیسر آفتاب احمد آفاقی کا نام گرامی ہے جو سنجیدہ اور ممتاز نقاد و محقق ہیں اور ملک کی قدیم علمی درسگاہ “بنارس ہندو یونیورسٹی ” میں صدر شعبۂ اردو ہیں۔انہوں نے اپنی علمی و ادبی کارکردگی کے سبب شعبہ اردو کو فعال بنایااور شناخت قائم کرآئی ہے ۔ پروفیسر ابوذر عثمانی اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ اپنی حیات ہی میں ان علمی پودوں کو ثمر آور ہوتے دیکھا اور استاد الاساتذہ کے لقب سے سرفراز ہوئے”۔
پروفیسر ابوذر عثمانی کی اہم تصانیف میں” فنکار سے فن تک”،”اردو یونیورسٹی کے قیام کا مسئلہ”،”بمبئی اردو کنونشن-چند حقائق” اور”انجمن ترقی اردو رانچی کی سرگرمیاں” قابل ذکرہے۔

Tags: اردوبریاتوپروفیسرجھارکھنڈخادم
ShareTweetSend
Previous Post

ڈینگو کا علاج ’’ایک گولی‘‘ سے ہوسکتا ہے ممکن

Next Post

کانگریس تلنگانہ کی ترقی کا ویژن رکھتی ہے: پرینکا گاندھی

شاہدالاسلام

شاہدالاسلام

Indian journalist . As a News Editor of Hindustan Express currently working in New Delhi

Next Post
کانگریس ہماچل پردیش میں اقتدار میں آتے ہی ہر سال ایک لاکھ نوکریاں دے گی: پرینکا

کانگریس تلنگانہ کی ترقی کا ویژن رکھتی ہے: پرینکا گاندھی

Comments 1

  1. ڈاکٹر محمد صفوان صفوی says:
    2 سال ago

    انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ اللہ ان کی لغزشوں کو معاف فرمائے اور جنت الفردوس عطا کرے آمین

    جواب دیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

اکتوبر 18, 2025
یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

اکتوبر 17, 2025
وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی طبیعت ناساز

وزیر خزانہ نے کرناٹک گرامین بینک کی کارکردگی کا جائزہ لیا

اکتوبر 17, 2025
سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

اکتوبر 17, 2025
دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

اکتوبر 10, 2025
آر ایس ایس کے برعکس، کانگریس نظریات کی کثرت پر یقین رکھتی ہے: راہل

آئی پی ایس افسر کی خودکشی پر راہل کی برہمی

اکتوبر 10, 2025
مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے  گفتگو

مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے گفتگو

اکتوبر 10, 2025
معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

ستمبر 30, 2025
ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ستمبر 25, 2025
اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

ستمبر 25, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر نیشنل کانفرنس وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In