منگل, اکتوبر 28, 2025
  • Login
Hindustan Express
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper
No Result
View All Result
Hindustan Express
Epaper
No Result
View All Result
Home آئینہ شہر

عمر خالد نے جیل سے لکھا خط،اسیری کادرد بیان کیا

Hindustan Express by Hindustan Express
ستمبر 13, 2022
in آئینہ شہر, دیار وطن
0
عمر خالد نے جیل سے لکھا خط،اسیری کادرد بیان کیا
0
SHARES
24
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

نئی دہلی( ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک):ماہر تعلیم روہت کمار نے گزشتہ 15 اگست کو تہاڑ جیل میں بند سماجی حقوق کے کارکن عمر خالد کے نام ایک کھلا خط لکھا تھا۔ اس خط کا جواب انھیں 12 ستمبر کو موصول ہوا جس میں عمر خالد نے کئی اہم باتیں سامنے رکھی ہیں۔ یو اے پی اے (غیر قانونی سرگرمی روک تھام ایکٹ) کے تحت دو سال جیل میں گزار چکے عمر خالد نے خط میں روہت کمار سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ میں ان بند احاطے میں بھی آپ کا کھلا خط پڑھ سکا۔ جب میں آپ کو جوابی خط لکھنے بیٹھا ہوں تو ان تمام لوگوں کے نام سن سکتا ہوں جو آج رات ریلیز ہونے والے ہیں، اور جن کا نام لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جا رہا ہے۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے (غروب آفتاب کے فوراً بعد) جب ’رہائی پرچہ‘ عدالتوں سے جیل حکام تک پہنچتے ہیں۔ جس طرح اندھیرا اُتر کر جیل کے احاطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، اسی طرح کچھ قیدی آزادی کی روشنی دیکھنے کو ہیں۔ میں ان کے چہروں پر خوشی، مکمل خوشی دیکھ رہا ہوں۔‘‘
یہ مکمل خط ’دی وائر‘ (انگریزی) نے اپنے ویب سائٹ پر پوسٹ کیا ہے،جس کی بنیاد پر قومی آواز ڈاٹ کام نے تفصیلی خبر جاری کی ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ ’’میں اس دن کا انتظار اور امید کرتا ہوں جب میں اپنا نام سنوں گا۔ میں اکثر سوچتا ہوں کہ نہ جانے یہ اندھیری سرنگ کتنی لمبی ہے؟ کیا میں ختم ہونے کے قریب ہوں، یا میں صرف درمیان میں ہوں؟ یا ابھی آزمائش شروع ہوئی ہے؟‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’کہتے ہیں ہم آزادی کے امرت کال میں داخل ہو گئے ہیں۔ لیکن آزادی کا دفاع کرنے والوں کی آزمائش سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم ’راج‘ کے دنوں کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ حال ہی میں، غلامی کی نوآبادیاتی علامتوں کو ختم کرنے کے بارے میں بہت بات کی گئی ہے۔ جبکہ نوآبادیاتی دور کی یاد دلانے والے کئی سخت قوانین کو سرگرم کارکنوں، طلباء، ناگواروں اور سیاسی اپوزیشن کے خلاف ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔ کیا لوگوں کو یو اے پی اے اور رولٹ ایکٹ میں کوئی مماثلت نہیں آتا، جسے انگریزوں نے ہمارے مجاہدین آزادی کے خلاف استعمال کیا؟‘‘
اپنے خط میں عمر خالد نے اخبارات، خصوصاً ہندی اخبارات کی خبروں کے گرتے معیار کا بھرپور تذکرہ کیا ہے۔ وہ لکھتے ہیں ’’گزشتہ دو سالوں میں جب سے جیل میں ہوں، اخبارات (یہاں خبروں کا واحد ذریعہ) وقفے وقفے سے میرے کیس پر رپورٹ کرتے رہے ہیں۔ انگریزی اخبارات نے معروضیت کے دکھاوے کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن زیادہ تر ہندی اخبارات (جن پر 90 فیصد قیدی روزانہ کی خبروں کے لیے منحصر ہیں) نے تمام صحافتی اخلاقیات کو ہوا میں پھینک دیا ہے۔ وہ خالص زہر ہیں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں ’’انہوں نے میری ضمانت کی کارروائی کو بہت چن چن کر رپورٹ کیا۔ جب میرے وکلاء نے بحث کی، تو انہوں نے زیادہ تر ہماری گزارشات کی اطلاع ہی نہیں دی۔ یا اگر کسی تبدیلی کے پیش نظر انہوں نے مجھ پر بہت زیادہ مہربان ہونے کا فیصلہ کیا تو اسے صفحہ 5 یا 6 پر ایک چھوٹے سے غیر واضح کالم میں اور انتہائی معمولی سرخیوں کے ساتھ شائع کر دیا۔ لیکن پبلک پرازیکیوٹر کے دلائل صفحہ اول کی خبریں تھیں، جو اس انداز میں پیش کی گئیں کہ گویا یہ عدالت کے مشاہدات ہیں۔ انھوں نے ایسے مواقع پر اپنی سنسنی خیز سرخیوں کی تکمیل کے لیے میری کچھ سیاہ تصاویر کا بھی استعمال کیا۔‘‘
ہندی اخبار کی ایک خبر کا تذکرہ کرتے ہوئے عمر خالد لکھتے ہیں ’’ایک صبح ایک ہندی روزنامہ میں سرخی بنائی گئی تھی ’خالد نے کہا تھا بھاشن سے کام نہیں چلے گا، خون بہانا پڑے گا‘۔ اس خبر نے شہ سرخی میں کیے گئے اس دعوے کو ثابت بھی نہیں کیا، بلکہ اس نے یہ لکھنے کی بھی ضرورت نہیں سمجھی کہ یہ ایک غیر ثابت شدہ الزام ہے، اور اس پر عدالتی جانچ باقی ہے۔ اس سرخی کے ساتھ کوئی کوئی ’کوٹیشن مارک‘ استعمال نہیں کیا گیا اور نہ ہی سوالیہ نشان تھا۔ دو دن بعد اسی اخبار نے گزشتہ مرتبہ سے بھی زیادہ سنسنی خیز سرخی لگائی، ’خالد چاہتا تھا مسلمانوں کے لیے الگ دیش‘۔ ان کا اشارہ جمنا پار علاقہ میں ہوئے فسادات کی طرف تھا جس میں بیشتر مسلمانوں کی ہلاکت ہوئی۔ یہ المناک مزاحیہ تھا جس پر مجھے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ ہنسوں یا روؤں۔ میں ان لوگوں کو کس طرح قائل کروں جو روز یہ زہر پی رہے ہیں؟‘‘
خط کے ایک مقام پر عمر خالد لکھتے ہیں ’’بعض اوقات میڈیا کا جھوٹ پولیس کے جھوٹ سے بھی آگے نکل جاتا ہے۔ ایک خبر کی رپورٹ ( یہ بھی ایک مشہور ہندی روزنامہ میں شائع ہوئی تھی) نے دعویٰ کیا کہ فسادات کو بھڑکانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، اور میں نے 16 فروری 2020 کو ذاکر نگر (نئی دہلی) میں شرجیل امام سے خفیہ ملاقات کی تھی (فسادات سے ایک ہفتہ قبل، یعنی 16 فروری 2020 کی شب)۔ حالانکہ پولیس بھی اس کی تصدیق کرے گی کہ اس وقت میں (دہلی سے 1136 کلومیٹر دور) امراوتی، مہاراشٹر میں تھا۔ اور اس رات شرجیل امام (اس سے کوئی بھی اختلاف نہیں کر سکتا) تہاڑ جیل میں تھا، کیونکہ اسے تقریباً 20 دن پہلے ایک مختلف کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ خبر پڑھ کر ایسا لگتا تھا کہ یہ سب کچھ کرنے والے معزز صحافی نے بنیادی حقائق کو بھی جانچنے کی پرواہ نہیں کی۔‘‘
دو سال جیل میں گزارتے ہوئے مشکل حالات کا سامنا کرنے والے عمر خالد خط میں کچھ مقامات پر کافی دلبرداستہ نظر آتے ہیں۔ ایک مقام پر وہ لکھتے ہیں ’’دیوار سے سر ٹکرانے کے بجائے میں اپنا زیادہ تر وقت جیل میں گزارتا ہوں۔ درحقیقت یہ گزشتہ دو سالوں میں میرے اندر آنے والی بڑی تبدیلی ہے۔ میرے حالات نے مجھے خاموشی اور تنہائی میں سکون تلاش کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ میں نے اپنے ابتدائی دنوں کی قید کے مقابلے میں اب اپنے چھوٹے سے سیل میں گھنٹوں بند رہنے پر کلاسٹروفوبک محسوس کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اب عدالت میں پیشی کے دوران لوگوں اور ٹریفک کی نظر اور آواز مجھے چڑچڑا اور پریشان کر دیتی ہے۔ ہجوم سے بہت دور جیل کا سکون میرا معمول بننے لگا ہے۔ میں حیران ہوں، کیا مجھے اسیری کی عادت ہو رہی ہے؟‘‘

Tags: جیلدردعمر خالد
ShareTweetSend
Previous Post

آرمینیا اور آذر بائیجان کے فوجیوں میں تصادم، 49 ہلاکتیں

Next Post

امیشا پٹیل پاکستانی اداکار عمران عباس کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند

Hindustan Express

Hindustan Express

Next Post
امیشا پٹیل پاکستانی اداکار عمران عباس کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند

امیشا پٹیل پاکستانی اداکار عمران عباس کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

خبریں

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

’آئڈیا کمیونیکیشنز‘ کی سلور جوبلی تقریب

اکتوبر 18, 2025
یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

یوپی میں جنگل راج قائم ہے:راہل گاندھی

اکتوبر 17, 2025
وزیر مالیات نرملا سیتارمن کی طبیعت ناساز

وزیر خزانہ نے کرناٹک گرامین بینک کی کارکردگی کا جائزہ لیا

اکتوبر 17, 2025
سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

سری لنکا ئی وزیر اعظم کا نیتی آیوگ کا دورہ

اکتوبر 17, 2025
دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

دہلی میں 28 غیر قانونی بنگلہ دیشی شہری گرفتار

اکتوبر 10, 2025
آر ایس ایس کے برعکس، کانگریس نظریات کی کثرت پر یقین رکھتی ہے: راہل

آئی پی ایس افسر کی خودکشی پر راہل کی برہمی

اکتوبر 10, 2025
مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے  گفتگو

مودی کی ٹرمپ اور نیتن یاہو سے گفتگو

اکتوبر 10, 2025
معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

معروف شاعر و ادیب قاسم خورشید کاانتقال

ستمبر 30, 2025
ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ہندوستانی معیشت کی لچک واضح:سیتا رمن

ستمبر 25, 2025
اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

اجودھیا میں مسجد کے نئے ڈیزائن کی تیاری

ستمبر 25, 2025

Categories

  • Featured
  • آئینہ شہر
  • آج کی خبریں
  • أخبار
  • اخبارجہاں
  • افکارِ جہاں
  • الیکشن
  • بزم شمال
  • بزنس
  • بہار نامہ
  • پارلیمانی خبریں
  • جرائم
  • جہانِ اردو
  • جہانِ طب
  • حادثہ
  • حقوق انسانی
  • خاص خبریں
  • خدمتِ خلق
  • خصوصی پیشکش
  • دلچسپ
  • دہلی نامہ
  • دیارِ ملت
  • دیار وطن
  • دیارِادب
  • سائنس و تحقیق
  • سیاست
  • عالم اسلام
  • عدلیہ
  • فلسطین- اسرائیل جنگ
  • فن فنکار
  • قدرت کاقہر
  • قوس قزح
  • کانفرنس
  • کشمیرنامہ
  • کھلاخط
  • کھیل ایکسپریس
  • متحرك
  • مذہبی خبریں
  • موسيقى
  • میرا کالم
  • ہمسایہ

Tags

احتجاج اسرائیل اقوام متحدہ الیکشن الیکشن کمیشن امریکہ انتخابات اپوزیشن ایران اے ایم یو بنگلہ دیش بھارتیہ جنتا پارٹی بہار بی جے پی تلنگانہ جامعہ ملیہ اسلامیہ جموں وکشمیر حماس حکومت خواتین دہلی راجستھان راہل راہل گاندھی سپریم کورٹ عام آدمی پارٹی غزہ فلسطین لوک سبھا لوک سبھا انتخابات مسلمان ممبئی مودی مہاراشٹر نیشنل کانفرنس وزیر اعظم وزیر اعلیٰ پارلیمنٹ پاکستان کانگریس کرناٹک کشمیر کیجریوال ہماچل پردیش ہندوستان
  • Contact Us
  • Privacy Policy
  • Terms and Conditions

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

No Result
View All Result
  • ہوم
  • دیار وطن
  • آئینہ شہر
  • اخبارجہاں
  • بزم شمال
  • فن فنکار
  • کھیل ایکسپریس
  • خصوصی پیشکش
  • افکارِ جہاں
    • میرا کالم
    • قوس قزح
    • کھلاخط
  • Epaper

Web Editor: Shahidul Islam
.Copyright © Hindustan Express Urdu Daily, Published from, Delhi, India. All rights reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In