وزیراعلیٰ ہیمنت سورین کی رکنیت کے حوالے سے صورتحال کو واضح کر نے کی استدعا
رانچی ( ہندوستان ایکسپریس نیوز بیورو): جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی رکنیت کے خاتمہ سے متعلق ہنگامہ آرائی کے درمیان جمعرات کو متحدہ ترقی پسند اتحاد کے ایک وفد نے گورنر رمیش بیس سے ملاقات کی۔ وفد نے گورنر سے اپیل کی کہ وہ ہیمنت سورین کی رکنیت کے بارے میں تازہ ترین صورتحال کو عام کریں۔ اس پر راج بھون کی طرف سے کہا گیا کہ ایک دو دن میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔ جے ایم ایم (جھارکھنڈ مکتی مورچہ) کے لیڈر ونود پانڈے اور سپریو بھٹاچاریہ نے یہ اطلاع دی۔ ادھر کانگریس ایم پی گیتا کوڈا نے راج بھون سے باہر آنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ راج بھون سے بتایا گیا ہے کہ محترم گورنر اب بھی قانونی مشورہ لے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ وفد کی جانب سے پانچ صفحات پر مشتمل میمورنڈم گورنر کو سونپا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ 25 اگست سے میڈیا میں یہ چرچا ہے کہ گورنر نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ کر دی ہے۔ لیکن، راج بھون سے ابھی تک کوئی اطلاع عام نہیں کی گئی ہے۔
اس کی تائید میں اخبارات میں شائع ہونے والی خبروں کی کاپی بھی شامل کی گئی ہے۔ گورنر کودیئے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ کے دفتر سے ایک خاص حقیقت کے افشا ہونے سے جھارکھنڈ میں عدم استحکام کا ماحول ہے۔ سیاسی دنیا سے لے کر انتظامی دنیا تک بے یقینی کی کیفیت ہے۔ آپ کے دفتر کی طرف سے درست معلومات کا انکشاف نہ کرنے کی وجہ سے ریاست کی ایک منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ میمورنڈم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ راج بھون کی طرف سے مرکزی الیکشن کمیشن کو دی گئی رپورٹ کے بارے میں ابھی تک کوئی عوامی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن، ریاست کی سب سے بڑی اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس رپورٹ کے بارے میں عوامی اعلان کیا ہے۔ اس بنیاد پر وہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ یہی نہیں ریاست میں وسط مدتی انتخابات کا امکان بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ میمورنڈم میں کہا گیا کہ آپ کو معلوم ہے کہ وزیر اعلیٰ کی رکنیت کی منسوخی کا حکومت پر کوئی اثر نہیں ہونے والا ہے، کیونکہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم)، کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) اتحاد نے مطلق اکثریت. لہٰذا، بہت بھاری دل کے ساتھ، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی سفارش پر راج بھون کے فیصلے کے بارے میں جلد از جلد صورتحال واضح کریں۔ گیتا کوڈا کے علاوہ جو وفد گورنر سے ملنے گیا تھا اس میں وجے ہنسدا، جوبا مانجھی، سپریو بھٹاچاریہ، ونود پانڈے، بندھو ٹرکی اور دھیرج ساہو شامل تھے۔ قبل ازیں یہ خبر آئی تھی کہ یو پی اے کے وفد نے گورنر سے ملاقات کا وقت مانگا تھا جسے ٹھکرا دیا گیا۔