نئی دہلی، 20 جولائی (یو این آئی) کانگریس کے قومی صدر ملک ارجن کھڑگے نے ہفتہ کے روز حکومت پر ملک کے آئینی اداروں پر ادارہ جاتی قبضہ جمانے میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یو پی ایس سی میں سامنے آنے والے متعدد گھوٹالے قومی تشویش کا باعث ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ان پر صفائی پیش کرنی چاہئے۔
سوشل میڈیا X پر مسٹر کھڑگے نے کہا، "بی جے پی-آر ایس ایس منظم طریقے سے ہندوستان کے آئینی اداروں پر ادارہ جاتی قبضہ جمانے میں ملوث ہے، جس سے ان کی ساکھ، سالمیت اور خودمختاری کو نقصان پہنچ رہا ہے!”
انہوں نے کہا کہ”متعدد گھوٹالوں سے UPSC کے اعتبار کو ٹھیس پہنچا ہے جو قومی تشویش کا باعث ہے۔ وزیر اعظم مودی اور ان کے وزیر برائے اہلکار، عوامی شکایات اور پنشن کو اس پر صفائی پیش کرنی چاہئے”۔
انہوں نے کہا، "یہ ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، ای ڈبلیو ایس امیدوار سمیت لاکھوں امیدواروں کی حقیقی امنگوں سے کھیلواڑ ہے، جو سول سروسز کے امتحانات کی تیاری کے لیے راتوں کو جاگ کر سخت محنت کرتے ہیں”۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر مسٹر گھڑے نے کہا، "یہ حیران کن ہے کہ یو پی ایس سی کے چیئرپرسن نے اپنی مدت ختم ہونے سے پانچ سال قبل استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے استعفے کو ایک ماہ تک کیوں خفیہ رکھا گیا؟ کیا متعدد گھوٹالوں سے ان کے استعفیٰ کا کوئی تعلق ہے؟ "
سینئر کانگریس لیڈر نے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا "مودی جی کا یہ خاص اہلکار گجرات سے لایا گیا تھا اور انہيں ترقی دے کر یو پی ایس سی کا چیئرپرسن بنایا گیا تھا۔
کھڑگے نے کہا، "سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آئی اے ایس ملازمین کو ‘اسٹیل فریم آف انڈیا’ کہا تھا، لیکن حکومت کے ہر شعبے کو کنٹرول کرنے کی مودی حکومت کی کوشش نے اس فریم میں سوراخ کر دیا ہے!”
انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ اعلیٰ سطح پر اس کی مکمل جانچ کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں یو پی ایس سی کے اندراجات میں دھوکہ دہی کے ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔