وارانسی:سلیقے سے ہواﺅں میں جوخوشبوگھول سکتے ہیں، ابھی کچھ لوگ اپسے ہیں جواردوبول سکتے ہیں….کچھ ایسے ہی شعروسخن کے ذریعہ آج بنارس ہندو یونیورسٹی کے مہیلا مہا ودیالیہ میں ‘منتھن’ کے بینر تلے منعقد ‘اردو بیت بازی’ میں طالبات نے سامعین کو اردوزبان کی شیرینی کااحساس کراہا۔ ’اردوبیت بازی‘ میں 5-5 طالبات پر مشتمل تین ٹیموں نے حصہ لیا؛جن کے نام میر، غالب اور فراق رکھے گئے تھے۔ یہ پروگرام مہیلا مہا ودیالیہ کے اردو سیکشن کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا۔
جج کی ذمہ داری پروفیسر رفعت جمال اور ڈاکٹر مشرف علی نے ادا کی۔ تین گروپوں مےں سب سے بہترےن کارکردگی کامظاہرہ مےر گروپ کی طالبات نے کےا۔ چنانچہ جج کے متفقہ فےصلے سے گروپ پہلاانعام مےر گروپ کودےاگےا، جب کہ اس مقابلے کا دوسرا انعام گروپ غالب اور تیسرا انعام فراق گروپ کو دیا گیا۔ تینوں گروپوں میں مجموعی طور پر 15 طالبات نے بہترین اشعار پڑھ کر محفل میں موجود ہراےک کا دل جیت لیا۔’اردوبےت بازی‘ کاآغاز ’اردوہے جس کانام ہمیں جانتے ہیں داغ، ہندوستاں میں دھوم ہماری زباں کی ہے‘ سے کیاگیا۔ 15 طالبات میں مجموعی طور پر بہترین کارکردگی کا پہلا انعام اردوکی طالبہ انکو کوملا، جب کہ ریتیکا سنگھ کو دوسرا اور سوناکشی یادو اور سواتی مشرا کو مشترکہ طور پر تیسرا انعام ملا۔ اس موقع پر پروفیسر رفعت جمال اور ڈاکٹر مشرف علی نے اپنے خیالات کا اظہاربھی کیا ۔ پروفیسر رفعت جمال نے کہاکہ آج سے تقرےباً بےس برس قبل اس ’بےت بازی‘ کاآغاز کیاگیاتھا؛جس کاسلسلہ آج تک جاری ہے۔ انھوں نے تمام طالبات کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ تےنوں گروپوں میں جس طرح کامقابلہ دیکھنے کوملا؛وہ بہت ہی قابل تعریف ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹرمشرف علی نے کہاکہ ہماری زندگی کوبہتراورترقی ےافتہ بنانے میں زبانوں کاکلےدی کردارہوتاہے۔انھوںنے بےت بازی کی اہمےت بھی پرروشنی ڈالی اورطالبات کومفےدمشوروں سے نوازہ۔انھوںنے زوردے کرکہاکہ جذبات واحساسات کی ترجمانی کاموثرذریعہ زبان ہی ہے۔ اردو سیکشن کے انچارج ڈاکٹر افضل مصباحی نے نظامت کے فرائض اداکئے جب کہ شکریہ کی رسم رےسرچ اسکالرمحمد اعظم نے اداکی۔طالبات کوبےت بازی کی تےاری کرانے میں محمداعظم، کمال الدےن، عائشہ پروےن، نسرےن جہاں اور خوش نازنے اہم کرداراداکےا۔ اس موقع پراےم اےم وی کاہےرےٹج ہال سامعین سے پوری طرح بھراہواتھا۔ اس موقع پرمختلف شعبوں کے اساتذہ موجودرہے، جن مےں پروفےسر ریتا سنگھ، پروفیسر میتالی، پروفیسر لیلینا بھٹ، پروفیسر کلپنا گپتا، پروفیسر ریچا کمار، ڈاکٹر اروشی گہلوت، ڈاکٹر ناز بیگم اور ڈاکٹر ندھی وغےرہ خاص طورپرقابل ذکرہےں۔ ان کے علاوہ بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے ریسرچ اسکالرزاور دیگر شعبہ جات کے طلبہ وطالبات نے کثےرتعدادمےں شرےک ہوکرطالبات کی حوصلہ افزائی کی۔