یروشلم: اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے ہفتے کے روز اسرائیل پر حماس کے بڑے راکٹ حملے کے بعد کہا ہے کہ، جنگ صہیونیت کے دل میں داخل ہو چکی ہے۔اسماعیل ہنیہ حماس کے سربراہ نے مزید کہا حماس اس جنگ میں اپنی فتح کی دہلیز کے قریب تر ہے۔ ہم اس وقت ایک عظیم کامیابی کے قریب ہیں۔
ان خیالات کا اظہار اسماعیل ہنیہ نے حماس کے زیر انتظام چلنے والے الاقصی ٹی وی پر اپنی تقریر میں کیا ہے۔وہ بڑے پرجوش انداز میں کہہ رہے تھے ’’کہ ہم غزہ کے محاذ پر ایک عظیم اور واضح فتح پانے والے ہیں ہماری سرزمین فلسطین پر اسرائیلی قبضہ بہت ہو چکا۔‘‘اب ہماری سرزمین کو آزاد کرانے اور قیدیوں کو جیلوں سے چھڑانے کے لئے انتفاضہ کا سلسلہ مکمل ہونا چاہئے۔
ذہن نشیں رہے کہ حماس کے آپریشن الاقصی فلڈ کے آغاز کے بعد حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے سجدہ شکر کی ویڈیو جاری کر کی گئی۔ ویڈیو میں اسماعیل ہنیہ ٹی وی اسکرین پر حماس کے تازہ حملوں کی خبر دیکھتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔
آپ کو بتادیں کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی ہے،جس میں پہلے فلسطین کے مزاحمت کاروں کے ذریعہ اسرائیلی حدود میں بڑے حملے کی خبر آئی،جس میں 100کے قریب اسرائیلیوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا،جس کے بعد اسرائیل نے حسب روایت فسلطینیوں پرحملوں کی شروعات کی،جس میں 210 فلسطینی شہید ہوگئے۔
خبروں کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملہ کر دیا۔حماس کی القسام بریگیڈ نے اسرائیلی علاقوں میں ڈھائی ہزار سے زائد راکٹ داغے اور پیدل مزاحمت کار اسرائیلی سرحد عبور کر کے اسرائیلی علاقوں میں داخل ہو گئے۔اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے کہا ہے کہ حماس کے اچانک حملوں سے متعدد اسرائیلی ہلاک، سیکڑوں زخمی اور لاتعداد یرغمال بنائے گئے ہیں۔حماس نے اپنی سہ طرفہ کارروائی کو’آپریشن الاقصی فلڈ‘ کا نام دیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتن یاہو نے کہا ہے کہ اب اسرائیل حالت جنگ میں ہے اور یہ جنگ کوئی ایک آپریشن یا لڑائی کا کوئی ایک دور نہیں بلکہ مکمل جنگ ہوگی۔ نتن یاہو نے فوج کو اسرائیلی علاقوں سے حماس کے مزاحمت کاروں کو نکالنے کا بھی حکم دے دیا۔