ناسک (یو این آئی) شیوسینا ( ٹھاکرے) گروپ کے نوجوان قائد آدتیہ ٹھاکرے نے یہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا کہ حکومت میں وہ جنرل ڈائرکٹر کون ہے جس نے بدلاپور واقعہ میں لاٹھی چارج کا حکم دیا تھا ؟۔ شیوسینا ٹھاکرے دھڑے کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے مہاراشٹر سوابھیمان یاترا کی قیادت کرنے ناسک آئے تھے۔ کارکنوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےانھوں نے بدلا پور معاملے میں حکومت کو نشانہ بنایا۔
دادا صاحب گایکواڑ آڈیٹوریم میں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ماجھی لاڑکی بہن یوجنا کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال بعد انہیں اپنی پیاری بہنیں یاد آئیں۔ جب خواتین پر تشدد ہوا تو یاد نہیں آیا۔ یہ الزام لگاتے ہوئے کہ اس حکومت میں ایسے ‘بھائیوں’ کو لگایا گیا ہے جن پر تشدد کے الزامات ہیں۔
انھوں نےرکن پارلیمنٹ سپریہ سولے کے ساتھ کی گئی بدسلوکی کا ذکرکیا ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والوں کو احمد آباد میں مبارکباد دی جاتی ہے، کیا آپ کو پیسے چاہیے یا سیکیورٹی؟ ایسا سیدھا سوال اٹھاتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ہماری حکومت آنے کے بعد ہم اس اسکیم کو جاری رکھیں گے اور خواتین کو تحفظ اور عزت بھی دیں گے۔
حکومت پر حملہ کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ جب بدلا پور واقعہ ہوا، دیویندر فڑنویس دہلی میں بیٹھ کر سیاست کر رہے تھے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ وزیر اعلیٰ اپنے فارم میں ہیں، انہوں نے مہاراشٹر حکومت کو خواتین سے عوامی طور پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ یوولہ مقام پر خطاب کرتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ریاست میں اقتدار میں آنے کے بعد ہم شکتی ایکٹ متعارف کرائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ عوام کو اب پتہ چلنا چاہیے کہ حکومت میں وہ جنرل ڈائر کون ہے جس نے بدلا پور واقعے کے بعد لاٹھی چارج کا حکم دیا تھا اور حکومت کو ان کے نام کا اعلان سب کے سامنے کرنا چاہیے۔