لاہور (یو این آئی) پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ چند دنوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے دہشت گردی کے واقعات کے درمیان ملک بھر سے دہشت گردوں کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔دوسری جانب پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدرعمران خان نے ان کی آٹھ ماہ کی مدت کار کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں اضافے پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا ہے۔ پیر کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر شہباز شریف نے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور سیکورٹی فورسز کی مدد سے حکومت ہر قسم کی دہشت گردی کا خاتمہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے چند دنوں میں قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس بلایا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا خطرہ بڑھ رہا ہے لیکن حکومت اسے بہت جلد کچل دے گی اور اس کی واپسی کو روکنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ بنوں میں گزشتہ ہفتے سیکیورٹی کمپاؤنڈ پر ہونے والے حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنوں میں پیش آنے والا واقعہ دل دہلا دینے والا تھا اور کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامیاب آپریشن کرکے کمپاؤنڈ پر قبضہ کرنے والے تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اظہار تعزیت کرتے ہیں، اس واقعے میں شہید ہونے والے افسران اور اہلکار ہمارے ہیرو ہیں، ان کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔دریں اثنا، مسٹر خان، جو ہر قیمت پر ملک میں وسط مدتی انتخابات کرانا چاہتے ہیں نیز پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی توقع رکھتے ہیں، نے رواں سال اپریل میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت آنے کے بعد دہشت گردی پرلگام لگانے میں "ناکامی” پر کڑی تنقید کی۔ لاہور میں اپنی رہائش گاہ زمان پارک میں ایک پی ٹی آئی میٹنگ کے دوران، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے دہشت گردی کو کنٹرول کیا اور اسے دنیا کے اعلیٰ سیاحتی مقامات میں سے ایک بنانے کی سمت میں فخر کے ساتھ ملک کی قیادت کررہی ہے۔پی ٹی آئی کے صدر پاک -افغان سرحد پر بھی صورتحال کے تعلق سے تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپریل سے اب تک دہشت گردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے اور دہشت گردی کے دوبارہ ابھرنے کے لیے حکومت پر تنقید کی۔سابق وزیر اعظم نے دعویٰ کیا، ’’ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں کم از کم 52 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں 270 کے قریب لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 550 سے زائد زخمی ہوئے‘‘۔ادھر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی واپس آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’پی ٹی آئی فخر کے ساتھ پاکستان کو دنیا کے سب سے بڑے سیاحتی مقام کے طور پر پیش کر رہی تھی اور سی این این جیسے بڑے نیوز چینلز اور میگزین اس جنوبی ایشیائی ملک کو دنیا کا سب سے بڑا سیاحتی مقام قرار دے رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ملک کو "دہشت گردی کی آگ میں دھکیلا جا رہا ہے اور سفارت خانے اپنے عملے کو اسلام آباد میں فائیو اسٹار ہوٹلوں سے بچنے کے لیے ایڈوائزری جاری کر رہے ہیں”۔












