لکھنو (یواین آئی) چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو کہا کہ ایمرجنسی کے دوران آئین کے دیباچے میں ترمیم کرنا اور سیکولر اور سوشلسٹ شامل کرنا ہندوستان کی روح پر حملہ ہے۔ کانگریس کو ایمرجنسی کے لیے دلتوں، محروموں اور پورے ہم وطنوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ایمرجنسی کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر، آئین کے قتل کے دن پر، انہوں نے لوک بھون میں منعقدہ ‘ہندوستانی جمہوریت کا سیاہ باب’ کے موضوع پر ایک سیمینار کا افتتاح کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کانگریس نے دلتوں اور محروموں کی آواز کو دبایا جنہیں بابا صاحب امبیڈکر نے اپنی تحریروں کے ذریعے حقوق دلائے تھے۔اس موقع پر یوگی نے جمہوریت کے سینانیوں اور ان کے اہل خانہ کو کیش لیس علاج کی سہولت دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو سماج وادی پارٹی اور نہ ہی آر جے ڈی نے آئین کے یوم قتل پر کوئی بیان دیا اور نہ ہی سوشل میڈیا پر کچھ پوسٹ کیا۔ ان دونوں پارٹیوں کے سینئر لیڈر کانگریس کے آئین کا گلا گھونٹنے کے خلاف تھے اور کانگریس کے آمرانہ اقدامات کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔
کانگریس کے آمرانہ اقدامات کے خلاف تحریک چلا رہے تھے۔ آج وہی لوگ اپنے ذاتی مفادات کے لیے کانگریس کے سامنے ناک رگڑتے نظر آتے ہیں۔ یہ لوگ جمہوریت اور آئین کا رونا روتے ہیں لیکن آئین کا گلا گھونٹنے والوں اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کرنے والوں کو بھی اپنے گلے کا ہار بنا لیتے ہیں۔ ان کا یہ دوہرا کردار جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔کانگریس کے آمرانہ اقدامات کے خلاف تحریک چلا رہے تھے۔ آج وہی لوگ اپنے ذاتی مفادات کے لیے کانگریس کے سامنے ناک رگڑتے نظر آتے ہیں۔ یہ لوگ جمہوریت اور آئین کا رونا روتے ہیں لیکن آئین کا گلا گھونٹنے والوں اور بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی توہین کرنے والوں کو بھی اپنے گلے کا ہار بنا لیتے ہیں۔ ان کا یہ دوہرا کردار جمہوریت کے لیے خطرناک ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس، ایس پی اور آر جے ڈی جیسی خاندانی پارٹیوں کو آئین کو پکارنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ان جماعتوں کو جب بھی موقع ملا ہے انہوں نے جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ان لوگوں کے چہروں کو بے نقاب کرنے کا موقع ہے جنہوں نے جمہوریت کے نام پر اپنے مفادات کے لیے ہندوستان کی اقدار اور نظریات کو قربان کرنے کی گھناؤنی کوشش کی ہے۔ سماج وادی پارٹی، آر جے ڈی اور ان کے اتحادی بھی اسی راستے پر چل رہے ہیں۔یوگی نے کہا کہ سماج کے ہر طبقے کے لوگوں نے جمہوریت اور آئین کے لیے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے بہت سی توہینیں برداشت کیں اور اپنی پوری ذہانت سے ہندوستان کے شہریوں کے لیے آئین کا مسودہ تیار کیا۔ کانگریس حکومت کو اس آئین کا گلا گھونٹنے میں کوئی وقت نہیں لگا۔
انہوں نے کہا کہ 25 جون 1975 کو کانگریس نے مقننہ، ایگزیکٹو اور عدلیہ کے اختیارات کو یرغمال بنا لیا تھا۔ سنسر شپ کے ذریعے میڈیا کا گلا گھونٹ دیا گیا۔ اس وقت بھی بہت سے لوگ جمہوریت اور ہندوستان کے لیے لگن سے کام کر رہے تھے۔ ایک لاکھ سے زائد جمہوریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا۔جمہوریت کو بچانے کے لئے سماج کے فی طبقے کے شخص نے لڑائی لڑی۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے 25 جون کو اپنے اقتدار کو برقرار رکھنے کا جو گناہ کیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عظیم آزادی پسندوں کے خوابوں کو ایک خاندان نے اپنے تنگ سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے استعمال کیا۔












