سرینگر(ایجنسیاں): جموں و کشمیر کے سرکردہ سیاسی لیڈر غلام نبی آزاد کو آج شدید جھٹکا لگا ہے۔ دراصل ان کی نوتشکیل سیاسی پارٹی ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی) کے 126 لیڈران نے ہفتہ کے روز پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ یہ اطلاع قومی آواز ڈاٹ کام نے دی ہے۔قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل غلام نبی آزاد نے نائب صدر تاراچند سمیت تین لیڈروں کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ اب 126 پارٹی لیڈران کے استعفیٰ پر تاراچند نے کہا کہ "ہم پارٹی کے لیے کام کر رہے تھے، لیکن ہمیں نکال دیا گیا۔ سچ تو یہ ہے کہ غلام نبی آزاد کے ارد گرد ایک گروپ ہے جو پارٹی کو تباہ کرنا چاہتی ہے اور انھیں غلط جانکاری دے رہی ہے۔”
جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند نے کانگریس چھوڑنے کے اپنے فیصلے کو بھی غلط قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے مجھے بہت کچھ دیا ہے اور میں نے جلدبازی میں (پارٹی چھوڑنے کا) غلط فیصلہ لے لیا۔ ہم اپنے حامیوں سے بات کریں گے اور پھر طے کریں گے کہ آگے کیا کرنا ہے۔
واضح رہے کہ 22 دسمبر کو ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے جموں و کشمیر کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تاراچند کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کا حوالہ دے کر نکال دیا تھا۔ سابق کانگریس لیڈر تاراچند کو غلام نبی آزاد کی قیادت والی پارٹی کا نائب صدر بنائے جانے کے کچھ دنوں بعد ہی یہ کارروائی کی گئی۔ تاراچند کے علاوہ پارٹی کے دیگر سینئر اراکین، ڈاکٹر منوہر لال اور بلوان سنگھ کو بھی حال ہی میں تشکیل ڈی اے پی سے نکال دیا گیا تھا۔