تل ابیب ،یکم اکتوبر (یو این آئی) اسرائیل نے غزہ کی طرز پر اب لبنان میں بھی فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائی شروع کردی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 136 افراد جان کی بازی ہار گئے۔لبنانی حکام کے مطابق بیروت کے جنوب میں واقع عین الدلب میں کم از کم 45 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لبنان میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 136 تک پہنچ گئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین کے تین اراکین بھی شامل ہیں جو بیروت کے علاقے کولا میں مارے گئے، جہاں اسرائیل نے جنوبی مضافات کے علاوہ پہلی بار دارالحکومت پر حملہ کیا۔
حسن نصراللہ کی ہلاکت کے بعد حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم نے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ اسرائیلی زمینی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے اور نئے سربراہ کا انتخاب موجودہ طریقہ کار کے مطابق کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں اسرائیل نے غزہ پٹی پر بھی اپنے حملے جاری رکھے ہیں، جن میں گزشتہ روز میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے، غزہ میں 7اکتوبر سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 41,615 افراد ہلاک اور 96,359 زخمی ہو چکے ہیں۔
ادھر دوسری جانب اسرائیل اور لبنان کے درمیان جاری کشیدگی پر یورپی یونین نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل لبنان میں مزید حملے نہ کرے، فوجی مداخلت سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔اس حوالے سے اسرائیلی جارحیت اور لبنان کی موجودہ صورتحال پر یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس ہوا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اجلاس کے بعد یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں مزید حملے نہ کرے، اسرائیل کو لبنان میں مزید مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان میں فوجی مداخلت صورتحال کو مزید بگاڑ دے گی اور خطہ تباہی کی طرف جائیگا، اسرائیل اور لبنان دونوں کی خودمختاری کو یقینی بنانا ضروری ہے، فوجی مداخلت سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں، اسے روکنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں تنازعے کے مزید پھیلاؤ کے خطرے سے بہت زیادہ فکرمند ہیں اور ہم فریقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کی غرض سے تحمل کا مظاہرہ کریں۔گزشتہ اتوار کی شب اسرائیل نے حملہ کرکے پہلی بار لبنانی دارالحکومت بیروت کے مرکزی علاقے کو نشانہ بنایا۔ یہ 7 اکتوبر کے بعد سے پہلی مرتبہ ہوا، جس سے عالمی برادری کو خطے میں تنازعے کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے متحرک ہونا پڑا۔
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے لبنان میں سات دن تک مسلسل فضائی حملے کیے گئے جن میں حزب اللہ کے اعلیٰ رہنما سمیت، اس کے سربراہ حسن نصر اللہ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ لبنان پر اسرائیل نے زمینی حملوں کا سلسلہ شروع کردیا، جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینک اور آرٹلری کے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ جنوبی لبنان میں دراندازی پر لبنانی فوج نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے شروع کردیئے ہیں۔