رباط(ایجنسیاں):مراکش میں سڑک کے کنارے واقع ایک کھوکھے سے زہریلی شراب پینے سے 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اورمتعدد کو تشویش ناک حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ڈائریکٹوریٹ جنرل آف نیشنل سکیورٹی (ڈی جی ایس این) نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے اس واقعہ کے سلسلے میں ایک 48 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ متاثرین کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ انھوں نے مشتبہ شخص کی اسٹورسے زہریلی شراب خرید کرپی تھی۔ان ہلاکتوں کے بعد تفتیش کاروں نے وہاں سے قریباً 50 لیٹر شراب برآمد کی ہے۔مراکش کے قانون کے تحت مسلمانوں کو شراب کی فروخت پر پابندی عایدہے لیکن یہ شراب خانوں، ریستورانوں اور دکانوں میں بآسانی دستیاب ہے اور وہ محتاط اندازمیں چورکھڑکیوں یا موٹے پردوں کے پیچھے فروخت کے لیے پیش کرتے ہیں۔وزارتِ صحت کے ایک مقامی عہدیدار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مراکش کے شمال مغرب میں واقع شہر القصرالکبیر کے ایک اسپتال میں منگل کے روز نو متاثرین کی نعشیں موصول ہوئی تھیں اور بدھ کو مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 19 ہوگئی ہے۔
قریباً 30 افراد کوزہریلی شراب پینے کے بعد تشویش ناک حالت میں اسپتال لے جایا گیا۔ان میں دو کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے اور وہ اب بھی انتہائی نگہداشت میں ہیں۔القصرالکبیر کے ایک اسپتال کی ایک نرس نے میڈیا کو بتایا کہ متاثرین سر درد، قے اور پیٹ میں درد کا شکار تھے۔یادرہے کہ جولائی 2021 میں مراکش کے مشرقی شہروجدہ میں اسی طرح کے ایک واقعے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔