طرابلس: سبق ویب سائٹ کے مطابق سمندری طوفان مصر کے ساحلوں سے ٹکرا رہا ہے تاہم اس کی شدت میں کافی کمی آگئی ہے۔لیبیا کے طبی حکام نے کہا ہے کہ ’درنہ، شحات، بیضا اور قرب وجوار کے علاقے آفت زدہ ہیں جن میں امدادی کاموں کے لیے عالمی اداروں سے مدد کی اپیل کی جاتی ہے۔‘لیبیا کے ہلال احمر ادارے نے کہا ہے کہ ’متاثر علاقوں میں ہلاکتیں سیلابی ریلوں میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئی ہیں یا مکانات گرنے کی وجہ سے۔‘ادارے نے کہا ہے کہ ’آفت زدہ علاقوں میں کم و بیش 7 ہزار خاندان محصور ہیں جن تک امدادی ادارے نہیں پہنچ سکے۔‘
عرب نیوز کے مطابق سول ایوی ایشن کے وزیر نے کہا ہے کہ انہوں نے درنہ کا دورہ کیا۔
’میں درنہ سے واپس آیا ہوں۔ یہ تباہ کن ہے۔ ہر جگہ لاشیں پڑی ہیں، سمندر میں، وادیوں میں اور عمارتوں کے نیچے بھی لاشیں پڑی ہوئی تھیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’درنہ سے ایک ہزار سے زیادہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ اور یہ تعداد بہت زیادہ ہو سکتی ہے۔ میں مبالغہ آرائی نہیں کر رہا جب یہ کہتا ہوں کہ شہر کا 25 فیصد حصہ غائب ہو چکا ہے اور بہت سی عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں۔‘دوسری طرف لیبیا کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’ملک میں آنے والی آفت انتہائی ہولناک اور بھیانک ہے جس کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی۔
فيديو #مرعب يبين لحظة إنهيار السدود ودخول المياه إلى شوارع مدينة #درنه ليبيا
— ياسمين (@1234gg) September 12, 2023
اللهم ارحمهم والطف بالمصابين والمشردين????????????#درنة_تستغيث #انقذوا_الشرق_الليبي #انقذوا_ليبيا #إعصار_دانيال #زلزال_المغرب #Libya #زلزال_مراكش #زلزال_الحوز #ليبيا_تستغيث #ليبيا #يحدث_الآن pic.twitter.com/Uszn3IJWjb
اس وقت پورے پورے محلے اور آبادیاں زیر آب ہیں جبکہ کئی محلوں کے رہائشیوں کو سیلاب سمندر میں بہا کر لے گیا ہے۔سیلابی ریلوں کی شدت کی وجہ سے آفت زدہ علاقوں میں تین ڈیم ٹوٹ چکے ہیں جبکہ مذکورہ علاقے میں 12، 12 منزلہ عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں۔دریں اثنا دانیال سمندری طوفان مصری ساحلوں سے ٹکرایا چکا ہے جس سے مرسی مطروح اور اسکندریہ متاثر ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دانیال طوفان کی وجہ سے ساحلی علاقوں میں تیز ہوا، دھند اور گھنے بادل چھائے ہوئے ہیں۔
مصری محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ ’صعید اور قاہرہ گرد آلود تیز ہوا کی زد میں ہیں جبکہ بیشتر علاقوں میں موسلادھار بارش کی توقع ہے۔‘