حیدرآباد:کانگریس نے تلنگانہ میں کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے 5نکاتی فارمولہ تیار کیا ہے جس میں تلنگانہ کانگریس قائدین میں موجود اختلافات کو دور کرنے اور باہمی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے اقدامات ‘انتخابی منشور کی اجرائی کے ذریعہ عوام کو پارٹی کی جانب راغب کروانا‘ کانگریس سے دور ہونے والے قائدین کو واپس پارٹی میں لانے کے لئے گھر واپسی مہم چلانا اور دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں سے تعلقات کو بہتر بناتے ہوئے ان سے اتحاد یا انہیں پارٹی میں ضم کروانے کے اقدامات شامل ہیں۔ سیاست نیوز کے مطابق تلنگانہ کانگریس کی سرگرمیوں کی نگرانی پرینکا گاندھی نے لے لی ہے اور کہا جار ہاہے کہ پارٹی کے سینیئر قائدین اور نوجوان قیادت کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو دور کرنے کے لئے خود پرینکا گاندھی نے رابطہ کار کے طور پر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پارٹی قائدین میں پائے جانے والے اختلافات کے خاتمہ کی صورت میں ریاست میں کانگریس کو زبردست استحکام حاصل ہونے کے امکانات کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیاگیا ہے کہ ریاستی قائدین کے درمیان صلح کار کی حیثیت سے خود پرینکا گاندھی خدمات انجام دیں گی اور اختلافات کو دور کروانے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔ اس کے علاوہ پڑوسی ریاست میں انتخابات سے قبل جاری کئے گئے انتخابی منشور اور اس میں کئے گئے وعدوں پر عمل آوری کی رپورٹ کے ساتھ تلنگانہ میں عوام کے درمیان پہنچنے کے علاوہ تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے لئے مقامی مسائل کے حل کے لئے عوامی مشاورت کے ساتھ منشور کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ قومی قائدین کی خدمات حاصل کرتے ہوئے چھوٹی سیاسی جماعتوں کے ریاستی قائدین سے رابطہ کے ذریعہ انہیں کانگریس کے لئے کام کرنے کے لئے آمادہ کیا جائے گا اور ان لوگوں کو پارٹی میں شامل کروانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق پرینکا گاندھی نے ریاستی قائدین اور قومی قائدین کو ہدایت دی ہے کہ وہ پارٹی سے ناراض ہوتے ہوئے دوری اختیار کرنے والوں کو دیگر سیاسی جماعتوں میں شمولیت اختیار کرنے والوں کو دوبارہ کانگریس میں شامل کروانے کے اقدامات کریں اور ان سے مذاکرات کا آغاز کرتے ہوئے ’گھرواپسی ‘ مہم شروع کی جائے۔ پارٹی نے تلنگانہ امور کا جائزہ لینے کے بعد عوامی تنظیموں کو بھی عوام کے درمیان سرگرم کرتے ہوئے کانگریس کے اقتدار کو یقینی بنانے کی پالیسی پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔