نئی دہلی(یو این آئی) کانگریس نے ہفتہ کو کہا کہ اسمبلی ضمنی انتخابات میں کانگریس اور انڈیا گروپ کو 13 میں سے 11 سیٹیں دے کر ایک ماہ میں دوسری بار عوام نے واضح پیغام دیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو زیادہ دیر چاہتے لیکن بی جے پی قیادت کی ضد جوں کی توں ہے۔کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں 13 سیٹوں کے اسمبلی ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان ہونے کے بعد کہا کہ بی جے پی اور اس کے کارکنان جو کچھ بھی کہیں، یہ واضح ہو گیا ہے کہ عوام میں اپنا ووٹ کھو دیا ہے۔ بی جے پی سے دلچسپی ختم ہوگئی ہے اور اب وہ بی جے پی نہیں چاہتے۔
مسٹر کھیڑا نے کہاکہ "ملک بھر میں 13 سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج آپ کے سامنے ہیں، لوک سبھا انتخابات میں عوام کا پیغام بہت واضح تھا لیکن لوگوں نے دیکھا کہ حکومت میں اب بھی وہی گھمنڈ ہے۔ اس لیے ایک مہینے میں ہم نے دوسری بار بی جے پی کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم نے اتراکھنڈ کی دونوں سیٹیں جیتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ‘بی جے پی کو 13 میں سے صرف ایک سیٹ ملی ہے۔ یہ تاریخ میں پہلی بار ہو سکتا ہے کہ مدھیہ پردیش کے امرواڑہ میں گنتی کو روکنے کے بعد اہلکار لنچ کا وقفہ لیں۔ کانگریس کو شکست دینے کے لیے پوری انتظامیہ اکٹھی ہو گئی ہے۔ ہم ووٹروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کیونکہ انہوں نے ان لوگوں کو سبق سکھایا جو آئین کو تبدیل کرنے کی بات کر رہے تھے۔ عوام نے منتخب حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔
ترجمان نے کہاکہ "لوگ بی جے پی کی سیاست کو مسترد کر رہے ہیں۔ کیونکہ اس کی سیاست میں جوابدہی کی کوئی جگہ نہیں ہے اور نہ ہی جمہوری عمل کا کوئی احترام ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی خود لوگوں کے سوالوں کا جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے۔‘‘ ووٹنگ کے دن بی جے پی کے لیڈر اور حامی یہ کہتے نظر آئے کہ کانگریس کو وہاں جیتنا ہے، اگر ایسا ہے تو کانگریس نے بدری ناتھ اور ایودھیا کیسے جیتا؟”انہوں نے کہاکہ ‘بی جے پی صرف لوگوں کو آپس میں لڑانے کی سیاست کر رہی ہے، اس لیے عوام انہیں منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی ہمیں بتا رہے ہیں کہ یہ تو ابھی شروعات ہے۔ ہم اور ہمارے کارکن آئندہ انتخابات کے لیے پوری قوت سے کام کر رہے ہیں۔ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ جس نظریے کے لیے ہم نے جدوجہد کی ہے اسے کبھی کمزور نہیں ہونے دیا جائے گا۔‘‘