سیکولر ووٹ کی تقسیم کوروکنے کیلئے لیاگیا یہ فیصلہ،پارٹی لیڈر کنہالی کُٹی کی ملکارجن کھرگے سے ملاقات
حیدرآباد: کرناٹک میں سیکولر ووٹوں کی تقسیم کو روکنے کیلئے انڈین یونین مسلم لیگ نے تمام 224 اسمبلی نشستوں پر کانگریس کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ جنرل سکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ اور کیرالا اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پی کے کنہالی کُٹی نے بنگلور میں صدر کانگریس ملکارجن کھرگے سے ملاقات کی اور تائید کا اعلان کیا۔ سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم، اے آئی سی سی ترجمان رندیپ سرجے والا، کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار اور کرناٹک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدا رامیا اس موقع پر موجود تھے۔ سیاست نیوزکے مطابقملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے بعض علاقوں میں مسلم لیگ کے یونٹس کی موجودگی کے باوجود انتخابات میں حصہ نہ لینے کے فیصلہ کی ستائش کی۔ انہوں نے مسلم لیگ کی قیادت سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ کرناٹک میں عوام نے بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ملکارجن کھرگے نے مسلم رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹوں کی تقسیم کی بجائے متحدہ طور پر کانگریس کی تائید کریں۔ پی کے کنہالی کُٹی نے بنگلور میں علمائے کرام اور سماجی و ملی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال سیکولر اور جمہوری طاقتوں کے اتحاد کی متقاضی ہے۔ بی جے پی سے ملک کو نجات دلانے کیلئے سیکولر طاقتوں کو قومی سطح پر متحد ہونا چاہیئے۔ جنتا دل سیکولر کی تائید نہ کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کنہالی کُٹی نے کہا کہ بی جے پی کو شکست دینے کیلئے سیکولر ووٹ کی تقسیم کو روکنا ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ نے تمام 224 نشستوں پر کانگریس کی تائید کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کانگریس کی یہ تائید غیر مشروط ہے۔ برسر اقتدار آنے کے بعد کانگریس کو اقلیتوں کی بھلائی اور ریاست میں فرقہ پرستی کے خاتمہ کیلئے کام کرنا چاہیئے۔ کرناٹک کے علماء اور مسلم قائدین نے مسلم لیگ اور ویلفیر پارٹی آف انڈیا کے فیصلہ کی ستائش کی۔ر