حیدرآباد:سابق نائب صدر جمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ موجودہ بدلتے حالات میں سیاست میں ٹینشن میں اضافہ ہوچکا ہے جبکہ اٹینشن میں کمی آچکی ہے۔سیاست نیوزکے مطابق آندھرا پردیش کے امراوتی میں آندھرا پردیش اسمبلی کے پہلے اسپیکر آنجہانی ڈاکٹر کے شیوا پرساد راؤ کی جینتی تقاریب کے سلسلہ میں گنٹور میں منعقدہ تقریب سے سابق نائب صدر جمہوریہ نے خطاب کیا۔ عملی سیاست میں موجودہ معیارات میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ سیاستدانوں کی سیاست پر توجہ کم ہوچکی ہے اور صرف ٹینشن میں اضافہ ہوچکا ہے اور یہ صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔ سیاسی قائدین ایک دوسرے کیلئے حریف ضرور ہیں لیکن دشمن نہیں۔ وینکیا نائیڈو نے سیاستدانوں کا ایک دوسرے کے افراد خاندان کے خلاف بیان بازی کرنا اور کردار کشی افسوسناک ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ فحش کلامی کرنے والے قائدین کو پولنگ بوتھ پر سبق سکھائیں۔ وینکیا نائیڈو نے کہا کہ انہوں نے عملی سیاست سے سبکدوشی اختیار کی ہے لیکن زبان سے سبکدوشی اختیار نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے بجائے دیانتدارانہ سیاست کیلئے نوجوانوں کو سیاست میں حصہ لینے کا مشورہ دیتے ہوئے وینکیا نائیڈو نے کہا کہ سابق میں عوام عام جلسوں میں اپنے طور پر شرکت کرتے تھے اور آدھی رات تک موجود رہتے تھے لیکن آجکل عوام کو جلسہ عام کیلئے منتقل کرنا پڑتا ہے اور جلسہ کے اختتام تک عوام جلسہ گاہ میں موجود نہیں رہتے۔ پولیس اور بیریکیڈس کے ذریعہ عوام کو جبراً جلسہ میں روکا جاتا ہے۔ سیاست کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے۔ سیاست میں اصول پسندی اور دیانتداری کم ہونے لگی ہے۔ر