لکھنؤ: تعلیم کا شوق اور امتحان میںسبقتکا جوش و جنون ہی کسی بھی طالب علم و امیدوار کو کامیابی سے ہم کنار کرتا ہے۔ ایسے ہی جوش و جنون کو کامیابی میںتبدیل کیاہے ہائی اسکول کی طالبہ آمنہ نصیر نے، جس نے یوپی بورڈ ہائی اسکول امتحان میں91.30 فیصد نمبرات سے کامیابی حاصل کی۔ یہ کامیابی تو عمومی ہے لیکن آمنہ نصیر کو اس میں انفرادیت حاصل ہے ۔ آمنہ نصیر نے یہ کامیابی اپنے انتہائی سنگین امراض قلب میںمبتلاہونے اوردو برس قبل دل کے آپریشن کے ساتھ حاصل کی ہے۔ آمنہ گزشتہ کچھ عرصہ سے دل کے عارضہ میںمبتلاتھی، اس کا آپریشن ہونا تھا،آمنہ نصیر اس شرط کے ساتھ آپریشن کرانے کیلئے تیارہوئی کہ جب نصاب کی کتابیں اس کے پاس رکھی جائیںگی تب ہی وہ آپریشن کرائے گی اور ایسا ہی کیاگیا۔ آمنہ نے اپنی بیماری اور بڑے آپریشن کے دوران بھی اپنی تعلیم جاری رکھی اور بورڈ امتحان کی تیاری کرتی رہی۔اسی انتہائی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج نہ صرف وہ مسرورہے بلکہ اس کے والدین، اساتذہ اور درجہ کے تمام ساتھی بھی بہت خوش ہیں، جنہیں آمنہ کی محنت ، لگن ، جذبہ ،و جنون سے واقفیت ہے۔ آمنہ کی اس کامیابی کی چہار جانب ستائش ہورہی ہے اور اسے مبارکبادپیش کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ اسی ضمن میں آج ادبی رسالہ سہ ماہی ’ادبی نشمین‘ کے دفتر میں بھی ایک تہنیتی تقریب ہوئی۔ جس میں ادبی نشیمن کے مدیر ڈاکٹر سلیم احمد اور مہیلا پی جی کالج امین آبادکے شعبہ کمسٹری کی پروفیسر ڈاکٹر قدسیہ بانو نے آمنہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے اسے ادارہ کی جانب سے ٹرافی اور تحفہ پیش کیا۔ ساتھ ہی آمنہ کے والدین کو بھی مبارکباد پیش کی۔ معلوم ہو کہ آمنہ نصیر لکھنؤ کے معروف شاعر نصیر احمد نصیر کی بیٹی ہیں۔