کیف(ایجنسیاں):یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے تسلسل اوراس دوران بچوں اور بوڑھوں کی صفوں میں ہونے والی زیادہ اموات کے بعد ایک نومولود بچے کی موت کی خبر نے چونکا کر رکھ دیا ہے۔ کم سن نومولود اپنی پیدائش کے دو روز بعد روسی شیلنگ کا نشانہ بن کرچل بسا۔ کئی ماہ سے جاری روس یوکرین جنگ میں اسے سب سے کم سن مقتول قرار دیا جا رہا ہے۔ مقتول بچے کو اس کے لواحقین نے ہفتے کے روزدفن کیا۔
نکسٹا نیوز ایجنسی نے کہا ہے کہ "روسیوں کے ہاتھوں میزائل سے ہلاک ہونے والے دو دن کے بچے کو زپوریزیا کے علاقے ولنیاسک میں دفن کر دیا گیا ہے۔
A two-day-old baby killed by #Russian invaders with a missile was buried in #Vilniansk, #Zaporizhzhia region. pic.twitter.com/fnx3vPfDrZ
— NEXTA (@nexta_tv) November 26, 2022
سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی تصاویر میں بچے کے والدین کو روتے ہوئے دکھایا گیا تھا اور اس کی ماں اپنے بیٹے کی جدائی پر غم سے نڈھال تھی۔؎
گذشتہ ہفتے ’این بی سی‘ نیوز کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ملک کے جنوب میں ایک اسپتال میں گائنی وارڈ پر روسی میزائل لگنے کے بعد بچہ ہلاک ہو گیا تھا۔ ایمرجنسی ٹیمیں بچے کی ماں اور ڈاکٹرکو بچانے میں کامیاب رہی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق کیف پرتواتر کے ساتھ حملے کیے گئے جبکہ دارالحکومت پر دھویں کے بادل بلند ہوتے بھی دیکھے گئے۔
رپورٹ کے مطابق منگل کو ملک کے جنوب میں زچگی کے شعبے پر روسی میزائلوں کی بمباری کے بعد شیر خوار ہلاک ہو گیا تاہم ہنگامی ٹیمیں بچے کی ماں اور علاج کرنے والے ڈاکٹر کو بچانے میں کامیاب ہو گئیں۔
زیپوریزیا کے علاقے کے گورنر الیگزینڈر سٹارخ نے ٹیلی گرام کے ذریعے کہا کہ ایک بچہ ہلاک ہو گیا ہے۔ اس کی ہلاکت نے ہمارے دل غم گین کردیے۔”
یوکرین میں روسی فوجی آپریشن آج اتوار کو بھی جاری ہے۔ روسی فوج کے یونٹ کنٹرول قائم کرنے اور یوکرینی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ کیف روسی ریچھ کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہے اور مغرب کی مدد اور اپنی فوج کے ساتھ اپنی سرزمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔روس کا کہنا ہے کہ وہ شہری آبادی کو نشانہ نہیں بناتا، جبکہ کریملن نے کہا ہے کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر ماسکو کے حملے کیف کی جانب سے مذاکرات کے لیے تیار نہ ہونے کا نتیجہ ہے۔
’العربیہ‘ اور ’الحدث‘ کے نامہ نگار نے ڈونیٹسک کے شہر کے مرکز میں یوکرین کی شدید گولہ باری کی اطلاع دی ہے، جب کہ دنیپروپیٹروسک کے گورنر نے اطلاع دی ہے کہ روسی میزائلوں نے ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا اور بہت زیادہ نقصان پہنچایا۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب یوکرین نے روسی بمباری کی وجہ سے منقطع ہونے کے بعد تقریباً 80 فیصد پاور سٹیشنوں کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔