ممبئی(یو این آئی) ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنماابوعاصم اعظمی نے ریاست میں وشال گڑھ کے بعد ماول کے لوہ گڑھ میں تشدداور بدامنی پیدا کرنے کی سازش کو قدغن لگانے اور فرقہ پرستوں ہندو سرکل سماج و سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی اور تجاوزات کے نام پرامن وامان کو مکدر کرنے والوں پر یو اے پی اے اور مکوکا کے تحت کیس درج کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ساتھ ہی یہاں ماول کی عمرشاہ ولی رحمتہ اللہ علیہ کی درگاہ کے تحفظ کو یقینی بنانے اور سوشل میڈیا پر عام نفرت انگیز پیغام اور مہم پر کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کی آمد کے ساتھ ہی ہندو سرکل سماج میں سماج دشمن اور پرتشدد سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ وشال گڑھ کی طرح ایک کے بعد متعدد تاریخی مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جہاں مسلمانوں کے مذہبی مقامات یعنی درگاہ، مسجد وغیرہ ہیں۔ ان کا اگلا ہدف 11 اگست 2024 کو ماول کے لوہ گڑھ قلعہ میں حاجی حضرت عمرشاہ ولی بابا کی درگاہ ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ کہہ کر پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ لوہ گڑھ کوتجاوزات سے آزاد کرانا ہے، جس میں تمام ہندوؤں کو متحد ہونے کی اپیل کی جا رہی ہے اور لوہ گڑھ لبریشن وار کے نام پر اکسایا جا رہا ہے، جس سے بدامنی پھیلے گی۔ ماول میں امن و امان کی خرابی کا خدشہ ہے۔ یہ مساجد اور درگاہیں سینکڑوں سال پرانی ہیں، جو تاریخی ہیں، لیکن معاشرے میں ایک طرح کا زہر پھیلانے کے لیے انہیں مذہبی تجاوزات قرار دیا جا رہا ہے، جس پر میونسپل کارپوریشن یا پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی، لیکن سماج دشمن عناصر کی جانب سے کھلے عام توڑ پھوڑ اور تشدد کیا جاتا ہے۔ میں مہاراشٹر حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک طرف مفتی سلمان ازہری کو شعر پڑھنے پر ضمانت نہیں دی گئی، دوسری طرف ایسی کھلی سازش کے تحت روز افزوں مسلمانوں کے خلاف تشدد کیا جا رہا ہے۔؟
کیا یہ چھترپتی شیواجی مہاراج کا مہاراشٹر نہیں ہے؟ میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے جی اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس جی سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وشال گڑھ کے تشدد کی طرح لوہ گڑھ میں بھی تشدد نہیں ہونا چاہیے، اس کے لیے فرقہ وارانہ سوشل میڈیا کارکنوں اور ان کی تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی یو اے پی اے اور مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے اور مہاراشٹر میں امن و امان برقرار رہے۔