چمن(ایجنسیاں): افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں پر گولہ باری سے 5 شہری ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق چمن میں افغان فورسز نے اچانک پاکستانی علاقوں پر گولہ باری شروع کر دی، جس سے پانچ پاکستانی شہری ہلاک ہو گئے ہیں، گولہ باری سے سترہ افراد زخمی بھی ہوئے۔افغان فورسز کے فائر کیے گئے گولے گلدار باغیچہ، بارڈر روڈ اور مال روڈ پر گرے، جس سے شہادتیں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے افغان فورسز کو گولہ باری کا بھرپور جواب دیا گیا، جس سے سرحد پار بھی نقصانات کی اطلاعات ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق افغان فورسز نے بلوچستان کے علاقے چمن میں شہری آبادی پر توپ خانے، بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شدید فائرنگ کی، شدید فائرنگ کے نتیجے میں 6افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 17افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔
افغان سرحدی فورسز کی فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کی۔ تاہم دوست ملک میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا گیا۔آئی ایس پی آئی کے مطابق اس واقعے کے بعد پاکستان نے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان طالبان کے حکام سے رابطہ کیا ہے اورملزمان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے،وزیراعلی بلوچستان قدوسوبزنجو نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے سیکرٹری صحت صالح محمد ناصر کو اسپتالوں میں الرٹ رہنے کی ہدایت کی ۔ سول اسپتال کوئٹہ کے تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز ، فارماسسٹس ، سٹاف نرسزاور پیرا میڈیکل سٹاف کو ہسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے،وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا سرحد پار سے فائرنگ اور راکٹ حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اس مسئلہ کے فوری اور موثر حل کو یقینی بنائے گی۔