نئی دہلی (یو این آئی) امراوتی کے کسانوں نے امراوتی پریزرویشن کمیٹی کے بینر تلے آندھرا پردیش حکومت کے امراوتی میں ایک راجدھانی کے بجائے تین راجدھانیاں بنانے کے فیصلے کے خلاف ہفتہ کو یہاں احتجاج کیا۔کسانوں اور دیگر طبقات کے لوگوں نے امراوتی کو واحد راجدھانی کے طور پر ترقی دینے کا مطالبہ کیا جیسا کہ کمیٹی کی قیادت میں سابقہ تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) حکومت نے فیصلہ کیا تھا۔
کانگریس اور سی پی آئی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں نے جنتر منتر پر ریاستی حکومت کے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت کی۔کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین شیوا ریڈی نے کہا کہ 2019 میں آندھرا پردیش میں اقتدار میں آنے کے بعد وائی ایس آر سی پی حکومت نے امراوتی کو راجدھانی بنانے کے سابقہ تلگودیشم حکومت کے فیصلے کو پلٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے امراوتی، وشاکھاپٹنم اور کرنول کو راجدھانی کے طور پر ترقی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے امراوتی کے کسانوں کا زبردست احتجاج ہوا جنہوں نے راجدھانی کے لیے 33,000 ایکڑ زمین دی تھی۔ کسانوں نے اپنے مطالبات کے لیے عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ سال امراوتی سے تروپتی تک ’مہا پد یاترا‘ کا اہتمام کیا تھا۔