چنڈی گڑھ(ہندوستان ایکسپریس ویب ڈیسک): پنجاب کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے چندی گڑھ یونیورسٹی میں طالبات کی نامناسب ویڈیوز لیک کرنے کے معاملے میں ایک فوجی کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔ ذہن نشیں رہے کہ یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبات کی نامناسب ویڈیوز کے معاملے میں چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، اسی درمیان خبر ہے کہ پولیس نے اس کیس میں ایک فوجی کو بھی گرفتار کرلیا۔
اس حوالے سےمیڈیا نے رپورٹ کیا ہےکہ نامناسب ویڈیوز کی ریلیز کے الزام میں اروناچل پردیش سے تعلق رکھنے والا فوجی سنجیو سنگھ پولیس کو مطلوب تھا۔ پنجاب کی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے سنجیو سنگھ کو گرفتار کرلیا ہے ۔خیال رہے کہ مذکورہ کیس میں پہلے ہی خاتون سمیت تین ملزمان گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
یاد رہے کہ شمالی ہندکی ریاست پنجاب اور ہریانہ کے صدر مقام چندی گڑھ میں یونیورسٹی کی طالبات کی نامناسب ویڈیوز وائرل ہونے پر ہنگامہ برپا ہوگیاتھااور اس معاملے میں متاثرین و دیگر سراپا احتجاج تھے،جس کے بعد اس دانشگاہ کو بند کردیا گیاتھا۔
میڈیا کے مطابق نازیبا ویڈیوز وائرل ہونے پر 8 لڑکیوں نے مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش بھی کی تھی۔
یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ نے شدید احتجاج اور ہنگامہ کیاتھا، جس کے بعد پولیس طلب کرلی گئی تھی۔
حالانکہ پولیس اور یونیورسٹی انتظامیہ نے لڑکیوں کی مبینہ خودکشی کو افواہ قرار دے دیاتھا۔
اسی درمیان لڑکیوں کی ویڈیوز بنانے والی طالبہ نے نازیبا ویڈیو بنانے کا اعتراف کرلیاتھا۔