نئی دہلی، 11 اکتوبر (یو این آئی) ملک میں 5 جی کی رفتار تقریباً 500 ایم بی پی ایس تک پہنچ گئی ہے۔اوکلا کی آج کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔ اوکلا نے ان چار شہروں میں اوسط 5جی ڈاؤن لوڈ کی رفتار کا موازنہ کیا جہاں جیو اور ایئرٹیل دونوں نے اپنے 5G نیٹ ورک قائم کیے ہیں۔ بھارتی ایئرٹیل نے آٹھ شہروں میں اپنی 5G خدمات شروع کی ہیں۔ جیو کا 5G بیٹا ٹرائل اب تک دہلی، ممبئی، کولکتہ اور وارانسی کے چار شہروں میں منتخب صارفین کے لیے دستیاب ہے۔
اوکلا کی ‘اسپیڈ ٹیسٹ انٹلی جنس’ رپورٹ کے مطابق جون سے اب تک کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دارالحکومت دہلی میں ایئرٹیل کی اوسط 5G ڈاؤن لوڈ کی رفتار 197.98 ایم بی پی ایس تھی جب کہ جیو کے نیٹ ورک پر اوسط 5G ڈاؤن لوڈ کی رفتار 598.58 ایم بی پی ایس ریکارڈ کی گئی ۔ یہ ایرٹیل کی رفتار سے تین گنا زیادہ ہے۔ 5G کی ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار میں سب سے بڑا فرق کولکتہ میں دیکھا گیا۔ ایئرٹیل کی ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار 33.83 ایم بی پی ایس تھی جبکہ جیو کی ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار تقریباً 14 گنا زیادہ 482.02 ایم بی پی ایس تھی۔
ہندستان کے سب سے زیادہ گنجان آباد شہروں میں سے ایک ممبئی میں ایئرٹیل ایک بار پھر جیو سے پیچھے رہ گیا، جون 2022 سے دستیاب ڈیٹا کے مطابق جیو کی 515.38 ایم بی پی ایس اوسط ڈاؤن لوڈ اسپیڈ کے مقابلے میں ائیرٹیل کی ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار صرف 271.07 ایم بی پی ایس رہ گئی۔وارانسی واحد شہر تھا جہاں جیو اور ایئرٹیل کے درمیان 5G رفتار کا مقابلہ بہت قریبی رہا۔ ایئرٹیل نے جیو کی 485.22 ایم بی پی ایس کی اوسط ڈاؤن لوڈ کی رفتار کے مقابلے میں 5G کی اوسط ڈاؤن لوڈ کی رفتار 516.57 ایم بی پی ایس دکھائی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آپریٹر اب بھی اپنے نیٹ ورکس کو ری کیلیبریٹ رہے ہیں۔ جب اس نیٹ ورک کو تجارتی استعمال کے لیے کھولا جائے گا، رفتار مزید مستحکم ہونے کی امید ہے۔