رامپور:30مئی(یواین آئی) اترپردیش کے ضلع رامپور کی ایک خصوصی عدالت نے جمعرات کو سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قدآور رہنما محمد اعظم خان کو ڈونگر معاملے میں دس سال کی سزا سنائی ہے۔معروف ڈونگرپور معاملے میں ایم پی۔ ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان کو قصور وار قرار دیا ہے۔ عدالت نے اعظم خان کو 10 سال کی سزا اور 14 لاکھ روپئے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ ساتھ ہی دوسرے قصور وار کو سات سال کی سزا اور چھ لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا ہے۔
ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے سابق کابینی وزیر اعظم خان کو گذشتہ بدھ کو خاطی قرار دیا تھا اور فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ سابق کابینی وزیر اعظم خان کو ڈونگر پور معاملے میں آج ایم پی۔ ایم ایل اے اسپیشل کورٹ کے جج ڈاکٹر وجئے کمار نے خاطی قرار دیا ہے۔ ساتھ ہی سزا پر آج فیصلہ سنایا گیا۔اعظم خان سیتا پور جیل میں قید ہیں۔ جیل سے ہی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے ان کی پیشی ہوئی۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت کی سپا حکومت میں سال2016 میں ڈونگر بستی میں رہ رہے لوگوں کے مکان توڑ کر سرکاری آسرا کالونی بنائی گئی تھی۔ سال 2019 میں 12 لوگوں نے تھانہ گنج کوتوالی میں الگ الگ مقدمہ درج کرایا تھا۔ الزام تھا کہ اس وقت کی ایس پی حکومت میں اعظم خان کے اشارے پر پولیس اور سپائیوں نے ان کے گھروں کو زبردستی خالی کرایا تھا۔ ان کا سامان لوٹ لیا اور مکانوں کو منہدم کردیا تھا۔ ان مقدمات میں اعظم خان کا نام تفتیش کے دوران پولیس کے ذریعہ شامل کیا گیا تھا۔ اعظم خان کے ساتھ برکت ٹھیکیدار کو بھی خاطی قرار دیا گیا ہے۔ ڈونگر معاملے میں 12 مقدمات درج کئے گئے تھے۔ ان میں دو کیس میں اعظم خان بری ہوچکے ہیں۔ جبکہ ایک دیگر معاملے میں پہلے ہی سزا دی گئی ہے۔ضلع سرکاری وکیل سیما سنگھ رانا نے بتایا کہ آج مدعی ابرار ولد ننہے خان کے ذریعہ دائر کیس میں سزا سنائی گئی۔ اس میں تین لوگوں کے خلاف ٹرائل چل رہا تھا۔ جس میں سابق ریٹائرڈ سی او آلے حسن خان کی فائل الگ کر دی گئی تھی۔