نئی دہلی، 27 اگست (یو این آئی) دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے منگل کو کہا کہ دہلی میں کیجریوال حکومت کی ب مفت بجلی-پانی اور تعلیم-صحت کے انقلاب سے گھبراکر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جھوٹے مقدمات میں آپ لیڈروں کو جیل بھیج دیا۔آج یہاں منگول پوری میں پد یاترا کے دوران لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے، مسٹر سسودیا نے کہا ’’لوگ ان کے پاس آ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ آپ انقلابیوں کی طرح کام کر رہے ہیں، لیکن حقیقی انقلابی وہ خود نہیں بلکہ ہمارے کارکن ہیں، جن میں سے ایک ساتھی جیل چلا گیا تو انہوں نے 17 ماہ تک بی جے پی کی نیند اڑائے رکھی۔ یہی حقیقی انقلاب ہے۔ آپ سب نے مل کر دہلی میں پچھلے 10 سالوں میں جو سیاسی انقلاب کیا ہے، اس کی وجہ سے آج دہلی میں تعلیم، صحت اور مفت بجلی کا انقلاب ممکن ہوا ہے۔ عام آدمی پارٹی کے انقلابیوں کا گروپ رکنے کے بجائے پنجاب، گوا اور گجرات کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس سے گھبرا کر بی جے پی نے ہمیں جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے پوری تیاری کر رکھی ہے کہ وہ کسی بھی طرح دہلی اسمبلی انتخابات سے پہلے ہمیں جیل سے باہر نہیں آنے دے گی۔ بی جے پی بھول گئی تھی کہ اس ملک میں آئین اور سپریم کورٹ ہے۔ سپریم کورٹ نے ملک میں حق اور انصاف کی جیت کو یقینی بنایا۔آپ لیڈر نے کہا ’’ دہلی کے اسکولوں کو بہتر بنانے اور ملک کے ہر بچے کو اچھی تعلیم فراہم کرانے کے لیے 17 مہینے تو کیا میں 17 جنم جیل میں گزارنے کے لیے تیار ہوں۔ میں ان کی جیلوں سے نہیں ڈرتا۔ بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو توڑنے کی بہت کوشش کی، لیکن کوئی نہیں ٹوٹا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’عام آدمی پارٹی کئی بحرانوں سے نکل آئی ہے۔ ہمارے ایم ایل اے اور ایم پیز پر بہت سے بحران آئے، لیکن جب کوئی بڑا بحران پوری پارٹی پر پڑا تو ہماری سچائی اور ایمانداری کی وجہ سے وہ بحران تقریباً ٹل گیا۔ کچھ دنوں میں دہلی اور ملک کے سب سے مقبول لیڈر اروند کیجریوال بھی باہر آئیں گے اور ہمارے درمیان ہوں گے۔‘‘