نئی دہلی (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے میں شہروں کا بڑا رول ہے اور اسی وجہ سے حکومت چھوٹے اور درمیانے شہروں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ وکست بھارت( ترقی یافتہ ہندوستان) کی تعمیر ملک بھر میں چھوٹے اور درمیانے شہروں کی بنیاد پر تعمیر ہوگی۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی قیادت میں مرکز میں حکومت کے گزشتہ 10 برسوں کے دوران ہندوستان میں بنیادی ڈھانچے کے شعبے کی ترقی میں بے مثال رفتار سے کام ہوا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے دیہی اور شہری علاقوں میں خواتین، نوجوانوں اور دیگر کمزور طبقات کی معاشی اور سماجی ترقی کے لیے بھی ٹھوس اقدامات کیے ہیں۔
وزیر اعظم پانچ ریاستوں – راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کے آغاز کے پروگرام سے ورچوئل طریقے سے خطاب کر رہے تھے۔ ان ریاستوں میں اسمبلی انتخابات سے متعلق ضابطہ اخلاق کی وجہ سے یہ یاترا شروع نہیں کی جاسکی۔ مسٹر مودی نے اس یاترا کو ’مودی کی گارنٹی والی گاڑی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ’’اس کو جھنڈی بھلے ہی مودی نے دکھائی ہو، لیکن اس کی کمان عام لوگوں نے سنبھال لی ہے۔‘‘
اس دوران انہوں نے مرکزی حکومت کی ترقیاتی اسکیموں کچھ مستفیدین سے بھی بات چیت بھی کی۔ پروگرام کے آغاز میں شہری ترقیات اور روزگار کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے مسٹر مودی کا استقبال کیا۔وزیر اعظم نے کہا ’’ ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم میں ہمارے شہروں کا بہت بڑا رول ہے۔ آزادی کے بعد طویل عرصے تک جتنی بھی ترقی ہوئی، اس کا دائرہ ملک کے کچھ بڑے شہروں تک محدود رہا، لیکن آج ہم ٹیئر ٹو اور ٹیئر تھری شہروں کی ترقی پر زور دے رہے ہیں۔ ملک کے سینکڑوں چھوٹے شہر ترقی یافتہ ہندوستان کی عظیم الشان عمارت کو مضبوط کرنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ مودی حکومت نے سال 2047 تک ہندوستان کو ترقی پذیر ملک سے نکال کر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس وقت ہندوستان آزادی کی سوویں سالگرہ منا رہا ہوگا۔نیتی آیوگ کا اندازہ ہے کہ اگر سال 2047 تک ہندوستان کی معیشت اچھی طرح چلے تو ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 30 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ اس وقت تک اوسط فی کس آمدنی 17,600 ڈالر کے لگ بھگ ہوگی۔ سال 2022 میں ہندوستانی معیشت 3.7 ٹریلین ڈالر کے ساتھ دنیا کی پانچویں بڑی معیشت تھی۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ وکاس یاترا مودی کی گارنٹی کو ملک کے کونے کونے تک لے جا رہی ہے اور محض ایک ماہ میں یہ یاترا ہزاروں گاؤوں کے ساتھ ساتھ ڈیڑھ ہزار شہروں تک پہنچ گئی ہے، جس میں زیادہ تر چھوٹے اور درمیانے شہر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس گاؤں یا شہر میں یہ یاترا گاڑی اپنا مشن مکمل کرتی ہے وہاں دوسرے گاوں یا شہروں کے لوگ اس کی قیادت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔