نئی دہلی، 29 جولائی (یو این آئی) مہیلا کانگریس کے ہزاروں کارکنوں نے ‘خواتین ریزرویشن ایکٹ’ کو لاگو کرنے کے لیے ملک گیر مہم شروع کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ مہیلا کانگریس کی مہم اس وقت تک نہیں رکے گی جب تک نصف آبادی کو انصاف نہیں مل جاتا۔ملک بھر سے ہزاروں خواتین کارکنوں اور عہدیداروں کی موجودگی میں آج یہاں جنتر منتر پر مہم کا آغاز کرتے ہوئے مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے کہا کہ مودی حکومت نے بڑی دھوم دھام سے اسمبلی اور پارلیمنٹ میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کا اعلان کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں اس بل کو منظور کر لیا ہے اور اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے۔
محترمہ لامبا نے کہاکہ "یہ مہم جنتر منتر سے شروع ہوئی ہے اور یہ ملک کے ہر ریاست، ہر ضلع، ہر شہر اور ہر گاؤں تک پہنچے گی اور جب تک آدھی آبادی کو ان کا حق نہیں مل جاتا، تحریک نہیں رکے گی۔ مودی حکومت نے 2024 کے عام انتخابات سے قبل خواتین ریزرویشن ایکٹ پاس کیا لیکن اس کے نفاذ کو التوا میں رکھا۔ خواتین کے ریزرویشن ایکٹ کو فوری طور پر لاگو کیا جانا چاہئے تاکہ ہریانہ، جھارکھنڈ، جموں و کشمیر اور مہاراشٹر میں خواتین – جہاں اس سال کے آخر میں انتخابات ہونے والے ہیں – اس قانون کے فوائد حاصل کر سکیں۔”
انہوں نے کہا کہ ناری شکتی وندن ایکٹ ایک تاریخی قانون ہے جو خواتین کو بااختیار اور مضبوط بنائے گا اور سیاسی عمل میں ان کی شرکت میں اضافہ کرے گا۔ یہ بل پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت سے منظور کر لیا گیا ہے۔ ہم سیاسی انصاف اور شراکت کے تحت خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے وہاں کی اسمبلیوں میں اس پر بحث کی جائے اور اس پر عمل کیا جائے۔ اس سال کے آخر تک ہریانہ، جھارکھنڈ، جموں کشمیر اور مہاراشٹر میں انتخابات ہونے ہیں اور ان ریاستوں کی خواتین کو ان انتخابات میں ہی اس کا فائدہ ملنا چاہیے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور کہا کہ گزشتہ 6 ماہ میں راجستھان میں خواتین کے خلاف جرائم کے 20 ہزار واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم اس بات کا مظہر ہیں کہ مجرموں کو قانون کا کوئی خوف نہیں۔ مدھیہ پردیش کے ریوا میں دو خواتین کو زندہ دفن کیے جانے کے واقعہ کا انہوں نے ذکر کیا۔ پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے، پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری تنظیم کے سی۔ وینوگوپال نے یقین دلایا ہے کہ ان مسائل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اٹھایا جائے گا۔