ایزول، 19 جولائی (یو این آئی) گوہاٹی ہائی کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو ہدایت دی ہے کہ وہ مشرقی میزورم کے چمپائی ضلع کے ذریعے میانمار سے ہندوستان میں خشک سپاری کی مبینہ اسمگلنگ کی تحقیقات کرے۔ایک وکیل نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔جسٹس مائیکل زوتھنکھوما اور جسٹس مارلی وانکنگ کی بنچ نے یہ حکم کارکن وانرامچوانگی (جسے ‘رواتفیلہ نو’ کے نام سے جانا جاتا ہے) کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) پر دیا۔ عرضی گزار نے اسمگلنگ میں جعلی/جعلی ای وے بل/گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) سرٹیفکیٹس کے استعمال کا الزام لگایا تھا۔
ہائی کورٹ نے منگل کو جاری کردہ ایک حکم میں کہاکہ "یہ ہدایت (سی بی آئی تحقیقات کے لیے) ریاستی پولیس کے موقف کے پیش نظر منظور کی گئی ہے کہ وہ مذکورہ کیس کی مکمل تفتیش کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ اس میں میانمار سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی اسمگلنگ شامل ہے۔”
عدالت نے کہاکہ "اس کے علاوہ جرم تجارتی لین دین سے متعلق ہے جس کے لئے صرف سی بی آئی کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات کے ذریعہ ہی ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جاسکتی ہے۔ اس کے مطابق سی بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو مقدمہ درج کرکے اسے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔
ریاست میں سپاری کی اسمگلنگ کا معاملہ ایک گرما گرم موضوع بنا ہوا ہے، جس میں اعلیٰ عہدے داروں کے ملوث ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
یواین آئی۔ ظ ا