علی گڑھ (محمد اظہر نور اعظمی) اولاد کی تربیت والدین کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے اور یہ ذمہ داری بڑے تزک کے ساتھ ادا کی جانی چاہیئے، بچوں سے خلوص کے ساتھ پیش آنے سے ان کے اندر بھی خلوص پیدا ہوتا ہے، بچے یس کورے کاغذ کی مانند ہیں جس پر جیسا لکھا جائے ویسا بنتے چلے جاتے ہیں، دنیا کی تعلیمات از حد ضروری ہے مگر دین کی تعلیم انسانیت کو مکمل کرتی ہے لہذٰ ہمیں چاہیئے کہ ہم اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجینئر جیسی دنیاوی تعلیمات کے ساتھ حفظ و دوسری دینی تعلیمات سے بھی آراستہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار آج اہل سنت والجماعت کی مرکزی جامع مسجد قادری مسجد میں چلنے والے مدرسہ خواجہ غریب نواز جمال پور میں فاضل نوجواں مولانا محمد بلال فانی مرکزی ، (البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ ، علی گڑھ) نے کیا۔ عوام کی اصلاح فرماتے ہوئے ہر دلعزیز عالم نوجواں مولانا ڈاکٹر محمد سلمان رضا ، (البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹیٹیوٹ ، علی گڑھ) نے کہا کہ مسلمانوں کی پیدائش سے لے کر جنازہ تک کام میں آنے والے بعض مرتبہ یس کے بعد بھی کام میں آنے والے یہ علماء ہی ہیں لہذٰ ہمیں چاہیئے کہ اپنے گھروں میں کم از کم ایک عالم دین ضرور بنائیں، آج حالات بہت پر فتن ہوتے جا رہے ہیں ہمیں خود بھی اور اپنے اہل خانہ کو بھی بڑا سنبھال کے آگے لے جانے کی ضرورت ہے آج موقع ہے کل قیامت کسی کو بھی موقع نہیں دے گی، نماز ، روزہ، حج، زکوٰۃ وغیرہ دینی امور کہ انتہائی ایمان داری کے ساتھ ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
سرپرستی شہزادہ حضور احسن العلماء علامہ مولانا الشاہ پروفیسر سید محمد امین میاں قادری نے فرمائی اور کہا کہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ ہمارے مدرسہ سے یتنے کم وقت میں آٹھ آٹھ حفاظ کی فراغت ہو رہی ہے، عوام کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ بیشک قرآن پاک میں موجود تعلیمات دین و دنیا کی کامیابی کی ضمانت ہیں۔ قرآن پاک کے ایک ایک حرف مشعل راہ ہیں پس ہمیں چاہیئے کہ ایک دن میں قرآن کا کچھ حصہ تلاوت کا معمول بنا لیں، اپنے والد ماجد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہفتہ میں ایک مرتبہ قرآن مکمل تلاوت کر لیا کرتے تھے۔ محبوب العلماء مولانا الشاہ سید محمد امان میاں قادری برکاتی نے بھی تمام حفاظ ، ان کے والدین، اساتذہ اور ان کے رفقاء کو مبارک باد پیش کیا اور تلقین کی کہ قرآن پاک سینے میں ہمیشہ محفوظ رہے ایسا نا ہو کہ دنیاوی لغو میں یس عظیم نعمت کہ بھلا بیٹھیں۔
جن فارغین کو دستار حفظ دی گئیں ان کے اسماء یہ ہیں حافظ مشرف بن محمد شہزاد، حافظ محمد شارق بن محمد اطہر، حافظ محمد ارمان بن محمد نصیر، حافظ محمد حسین بن محمد صابر خان، حافظ حسنین وارثی بن محمد حسین وارثی، حافظ محمد فیض بن محمد اسلم، حافظ محمد اعیان بن محمد انیس اور حافظ محمد نور الحسن بن محمد یاسین قابل ذکر ہیں۔ جن اساتذہ کی نگرانی میں ین کی تر بیت ہوئی ان کے نام یہ ہیں قاری محمد اسلام، قاری محمد شعیب، مولانا افتخار، حافظ سلیمان، قاری عبد الخالق ۔ اس موقع پر نگران مدرسہ اکبر بھائی کے ساتھ مولانا جاوید خطیب و امام قادری مسجد، مولانا نسیم خان، مولانا سید مصطفی علی قادری، مولانا عارف نعمانی، سید فرقان علی قادری، مفتی جنید، سید اوصاف علی قادری، سید رہبر علی قادری، حافظ دلدار، حافظ طارق برکاتی، مولانا شمشاد اجمل برکاتی، تعلیم اسلام کانفرنس کے چیف کنوینر محمد اظہر نور اعظمی، یاسر عرفات اعظمی، کاشف منیر، پروفیسر صغیر احمد وغیرہ بطور خاص موجود رہے۔ آخر میں صلات و سلام کے بعد حضور امین ملت کی دعاء کے ساتھ تقریب کا اختتام ہوا۔