نئی دہلی (یو این آئی)کانگریس نے کہا کہ جس برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن-(بی بی سی)پر حکومت نے انکم ٹیکس کو لے کر چھاپے ماری کی ہے وہ ’نو لوس نو پریفٹ‘والی کمپنی ہے اور اس کے صارفین خبر کے بدلے جو پیسہ دیتے ہیں وہ ڈاک خانہ جمع ہوتی ہے ۔ کانگریس کمیونیکشن کے سربراہ پو ن کھیڑا نے بدھ کو یہاں پارٹی دفتر میں منعقد ہ پریس کانفرنس میں کہا کہ بی بی سی کو فائدے اور نقصان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ کمپنی کو جو پیسہ خبروں کے بدلے ملتا ہے اس سے تنظیم دفتروں کو چلاتی ہے اور ملازمین کو تنخواہ دیتی ہے ، اس لئے انکم ٹیکس اس پر چھاپے ماری نہیں کی جا سکتی ۔
ترجمان نے کہا ،گزشتہ آٹھ سالوں میں مودی حکومت ہندوستان کی میڈیا کے ساتھ جو کرتے آئی ہے اب غیر ملکی میڈیا کے ساتھ بھی یہی سلوک کر رہے ہیں ۔ خاموش کرانے ، دباوَ ڈالنے کے لئے چھاپے مار کر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ ہندوستان کو اس وقت جی20-کی صدارت کا موقع ملا ہے اور پوری دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے لیکن ہندوستان صرف عظیم جمہوریت ہونے کا ڈھنڈھورا پیٹ رہا ہے ۔ ہم خود کو ’مدرس آف ڈیموکریسی ‘کہتے ہیں لیکن ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی ’فادر آف ہیپوکریسی‘بنے ہوئے ہیں ۔