ممبئی ( یو این آئی ) بی جے پی کے ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ اور ‘ ایک ہیں تو سیف ہیں’ کے جواب میں کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے ‘آواز دو ہم ایک ہیں’ کا نعرہ دیا ہے۔ پال گھر ضلع کے وسئی میں پیر کو منعقدہ انتخابی ریلی میں انہوں نے مرکز اور مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت پر سخت نشانہ لگایا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں عوام کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں۔
نعرے لگائے جا رہے ہیں کہ ہم تقسیم ہوئے تو کٹ جائیں گے، متحد رہے تو محفوظ رہیں گے۔ سچی بات تو یہ ہے کہ ایسے نعرے لگانے والے تقسیم کرنے اور کاٹنے کا کام کر رہے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے نہیں بلکہ انہیں متحد کرنے کا کام کرتی ہے۔ اس دوران انہوں نے لوگوں سے کانگریس امیدوار وجے گووند پاٹل کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔
واسئی ویسٹ کے مانک پور کے وائی ایم سی گراؤنڈ میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر نے مہایوتی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ مہایوتی ایک ’50کھوکے سب کچھ او کے’ حکومت ہے۔
یہ حکومت تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کرکے اور فریقین میں تقسیم پیدا کرکے بنائی گئی ہے۔ ایکناتھ شندے اور اجیت پوار کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ان کی پارٹی کو دھوکہ دے کر مہایوتی کی غلامی کر رہے ہیں۔
ہمیں ای ڈی اور سی بی آئی کے خوف سے اپنی پارٹی سے بھاگنے والوں کو بھگانا ہے۔ اس کے لیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔ کسانوں اور مزدوروں کے حقوق چھینے جا رہے ہیں۔ اڈانی اور امبانی جیسے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔
مہاراشٹر کی نوکریاں گجرات بھیجی جا رہی ہیں، لیکن اس کی مخالفت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ غداروں سے بھری مہایوتی حکومت کو سبق سکھانے کے لیے مہاوکاس اگھاڑی کو مکمل حمایت دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم کی سیاست کے بجائے ہمیں ڈاکٹر امبیڈکر کے دستور پر عمل کرنا ہوگا اور سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے صرف ووٹ حاصل کرنے کے لیے جھوٹ بولا ہے۔
آئین خطرے میں ہے۔ اس کو بچانا ہے۔ اس کے لیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہماری حکومت آنے پر مہالکشمی یوجنا کے تحت خواتین کو ماہانہ 3 ہزار روپے دیے جائیں گے، زرعی فروغ اسکیم کے تحت کسانوں کو 3 لاکھ روپے تک کا قرض معاف کیا جائے گا، 4 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ بے روزگار نوجوانوں کو ہر ماہ ‘کٹمب رکھشا یوجنا’ کے تحت ہر خاندان کو 50 لاکھ روپے کا ہیلتھ انشورنس دیا جائے گا اور خواتین کو ایک سال میں 6 گیس سلنڈر دیے جائیں گے۔ فی سلنڈر کی قیمت 500 روپے ہوگی۔ اس کے علاوہ 300 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھروں کو 100 یونٹ بجلی مفت دی جائے گی۔ ریاست بھر میں 2 لاکھ 50 ہزار خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کی جائے گی۔
ذات پات کی مردم شماری کے بعد ریزرویشن کا فیصد مزید بڑھایا جائے گا۔ میونسپل کارپوریشن بشمول وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کے انتخابات جو کئی سالوں سے منعقد نہیں ہوئے ہیں، جمہوری طریقہ سے کرائے جائیں گے۔