حیدرآباد(یواین آئی)کرناٹک کے نائب وزیراعلی ڈی کے شیوکمار نے واضح کیا کہ تلنگانہ کے عوام ریاست کی بہتری اور ترقی کیلئے تبدیلی چاہتے ہیں،ریاست میں دوتہائی اکثریت کے ساتھ کانگریس حکومت بنائے گی۔انہوں نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عوام اس حکومت سے اوب گئے ہیں۔وہ بہتر حکمرانی والی حکومت دیکھنا چاہتے ہیں اور ایسا ہوگا۔ این ڈی اے میں تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آرایس کی شمولیت کیلئے کوششوں سے متعلق وزیراعظم کے ریمارکس سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنی عقل اور تجربہ کے ساتھ اس بات کو واضح کیا ہے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ چندرشیکھرراو، این ڈی اے میں شامل ہونا چاہتے تھے۔
ادھرتلنگانہ کانگریس ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ انتخابات میں مقامی عوامی نمائندوں کا رول اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی حکمران جماعت بی آرایس کے دور میں عوامی نمائندوں کی حالت اور ان کی توہین سے تمام بخوبی واقف ہیں۔ ریونت نے مقامی عوامی نمائندوں کو ایک کھلا مکتوب روانہ تحریر کیا جس میں دس سالہ بی آرایس کی حکمرانی کے دوران عوام کی حالت زار کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صدرپی سی سی ہونے کے ناطے، وہ مقامی افرادکے نمائندوں کی ذمہ داری کو جانتے ہیں۔ مقامی عوامی نمائندے نظم و نسق کی بنیاد ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ عوامی نمائندے فیصلہ سازی کی طاقت اور فنڈز کی کمی کی وجہ سے مشکل سے گزرے ہیں۔ فنڈز نہ ملنے پر ان عوامی نمائندوں نے اپنی جائیداد اور سونا فروخت کرتے ہوئے کام کیا۔بعض نے خودکشی کی کیونکہ وہ اپنے قرضوں پر سود ادا کرنے سے قاصر تھے۔ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے ان نمائندوں کو نظر انداز کیا۔انہوں نے کہاکہ اس الیکشن میں پارٹیوں، جھنڈوں اور ایجنڈے سے انحراف کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ عوامی نمائندوں کی عزت نفس کی حفاظت کا موقع ہے۔ کانگریس کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی مشکلات کا خیال رکھے گی اور ان کا وقار کو بلند کرے گی۔ ریونت ریڈی نے ان عوامی نمائندوں پر زوردیتے ہوئے کہا کہ آئیے ہم بی آرایس اور کے سی آر کی حکمرانی کا خاتمہ کریں۔