حیدرآباد(ایجنسیاں)بی بی سی ڈاکیومنٹری تنازعہ دھیرے دھیرے ملک کی مختلف ریاستوں میں پھیلتا جا رہا ہے۔ ملک کی راجدھانی دہلی کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی اس ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کو لے کر ہنگامہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ پی ایم مودی پر بنی بی بی سی کی ڈاکیومنٹری ’انڈیا- دی مودی کویشچن‘ پر اب حیدر آباد میں تنازعہ شروع ہو چکا ہے۔
دراصل اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) وِنگ کے طلبا نے کچھ دن پہلے حیدر آباد یونیورسٹی کے طلبا کو بی بی سی ڈاکیومنٹری دکھائی تھی۔ قومی آواز ڈاٹ کام کے مطابق اس کی خبر ملنے کے بعد آر ایس ایس کی طلبا تنظیم اے بی وی پی نے افسران کے پاس شکایت بھی درج کرائی تھی۔ اب اے بی وی پی نے حیدر آباد یونیورسٹی کیمپس میں ’دی کشمیر فائلس‘ فلم کی اسکریننگ کی ہے۔ اس فلم کی اسکریننگ کے وقت کیمپس میں پولیس بھی تعینات رہی۔ گجرات فسادات پر بنی بی بی سی ڈاکیومنٹری کی مخالفت میں اے بی وی پی طلبا نے کشمیری پنڈتوں کے قتل عام اور ہجرت پر بنی فلم ’دی کشمیر فائلس‘ کی اسکریننگ کی۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق آئیسا نے اے بی وی پی طلبا کے عمل پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور 27 جنوری کو احتجاجی مظاہرہ کا اعلان کر دیا ہے۔ آئیسا نے جے این یو اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا سے گزارش بھی کی ہے کہ وہ اس احتجاجی مظاہرہ میں حمایت کریں۔ قابل ذکر ہے کہ بی بی سی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کو لے کر جے این یو اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی ہنگامہ ہو چکا ہے۔ اتنا ہی نہیں پنجاب، کیرالہ اور کولکاتا میں بھی اس ڈاکیومنٹری کو لے کر تنازعہ دیکھنے کو ملا تھا۔