بیروت، 19 ستمبر (یو این آئی) لبنان میں منگل اور بدھ کو پیجر اور ریڈیو کو نشانہ بناکر کئے گئے دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 37 ہو گئی ہے جب کہ 2931 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ لبنان میں منگل کے روز پیجر دھماکوں میں 12 افراد ہلاک اور 2,323 زخمی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منگل کو زخمی ہونے والے 226 افراد اب بھی اسپتال میں داخل ہیں۔
مسٹر ابیاد نے کہا کہ اس دوران بدھ کی دو پہر ملک بھر میں وائرلیس مواصلاتی آلات کے دھماکوں سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 25 ہو گئی، جب کہ 608 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زخمیوں کا کل 64 اسپتالوں میں علاج کیا گیا۔
اس درمیان ایک نیوز پورٹل نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کا مقصد لبنان میں حزب اللہ کے ذریعے استعمال کیے جانے والے واکی ٹاکیز (ریڈیو) کو اڑا دینا ہے تاکہ انہیں حماس کے ساتھ تعلقات ترک کرنے اور یہودیوں کے ساتھ علیحدہ معاہدہ کرنے پر آمادہ کیا جا سکے۔
ایک لبنانی ذریعے نے بدھ کے روز بتایا کہ لبنان کے مختلف حصوں میں پیجرز اور دیگر مواصلاتی آلات پھٹ گئے۔ لبنانی میڈیا نے بتایا کہ پھٹنے والی واکی ٹاکی تقریباً پانچ ماہ قبل خریدی گئی تھیں۔نیوز پورٹل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ "اسرائیل کا مقصد حزب اللہ کو اس بات پر قائل کرنا تھا کہ وہ حماس سے خود کو الگ کرنا اور غزہ میں جنگ بندی سے قطع نظر اسرائیل کے ساتھ ایک الگ معاہدے پر پہنچنا ہے۔”رپورٹ میں کہا گیا کہ مزید برآں، دھماکوں کی دوسری سیریز کو انجام دینے کا فیصلہ بھی اس مفروضے سے کیا گیا کہ حزب اللہ کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئے گی کہ واکی ٹاکیز میں دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔
لبنان کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ منگل کے روز ملک کے دارالحکومت میں پی اے جی کے ایک زبردست دھماکے میں 2,800 افراد زخمی اور کم از کم 12 ہلاک ہوئے۔ لبنانی حکومت اور حزب اللہ تحریک نے ان بم دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا۔