کلکتہ 30نومبر (یواین آئی)کلکتہ کے ایک اسپتال نے فیصلہ کیا ہے کہ پڑوسی ملک میں جس طرح سے مختلف مقامات پر ہندوستان کے قومی پرچم کی بے حرمتی کی گئی ہے اس پر احتجاج کی علامت کے طور پر وہ کسی بھی بنگلہ دیشی مریض کا علاج نہیں کرے گا۔
مانیکتلہ میں جے این رے ہسپتال کے ڈائریکٹر سبھرانشو بھکتا نے کہا کہ ملک سب سے اوپر ہے۔ ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں ہو سکتا۔ طبی خدمت ایک عظیم پیشہ ہے لیکن ملک کا وقار سب سے مقدم ہے۔ دوسرے طبی اداروں کو بھی اس راستے پر چلنا چاہئے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال نے بنگلہ دیش سے آنے والے مریضوں کو فی الحال تمام خدمات کی فراہمی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بی جے پی لیڈر اور کلکتہ میونسپل کارپوریشن کے کونسلر سجل گھوش 141 بستروں کے اسپتال کے ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں جو ایک ٹرسٹ کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ اسپتال میں عام طور پر 20 فیصد بنگلہ دیشی مریض ہوتے ہیں۔
بھکتا نے سنیچر کو بتایاکہ ہمارا ہسپتال ایک سوسائٹی کے زیر انتظام ہے اور گھوش ڈائریکٹرز میں سے ایک ہیں۔ہمارے پاس اس وقت کوئی بنگلہ دیشی مریض نہیں ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں تین بنگلہ دیشی مریضوں کو ڈسچارج کیا گیا۔ اس وقت ہی ہم نے اعلان کیا (کہ ہم) بنگلہ دیشی مریضوں کو داخل کرنا بند کر دیں گے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے دن ہوئی جب بھارت نے ہندو راہب چنموئے کرشنا داس کے لیے’’منصفانہ اور شفاف ٹرائل‘‘کے لیے دباؤ ڈالا ہے، جنہیں اس ہفتے کے شروع میں بنگلہ دیش میں غداری کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھی جمعہ کو کہا کہ نئی دہلی نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں اور دیگر اقلیتوں پر حملوں پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
اس سے قبل معروف گائناکالوجسٹ اندرانیل ساہا نے سوشل میڈیا پر کہا تھا کہ انہوں نے بنگلہ دیشی مریضوں کو دیکھنا چھوڑ دیا ہے۔ جمعرات کی رات، ساہا نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر پوسٹ کی جس میں مبینہ طور پر بنگلہ دیش میں ہندوستانی پرچم کی بے حرمتی کی گئی ہے۔ ڈھاکہ یونیورسٹی کے داخلی دروازے پر ہندوستانی قومی پرچم پڑا ہے! میں ابھی کے لیے چیمبر میں بنگلہ دیشی مریضوں کو دیکھنا بند کر رہی ہوں۔ ملک پہلے، آمدنی بعد میں۔ مجھے امید ہے کہ تعلقات نارمل ہونے تک دوسرے ڈاکٹر بھی ایسا ہی کریں گے۔
جمعہ کی سہ پہر مغربی بنگال اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے بھی یہی مطالبہ کیا ہے۔میں ڈاکٹر اندرنیل ساہا کے سامنے جھکتا ہوں۔ انہوں نے کہا ہے کہ میرا ملک پہلے، آمدنی کے بعدمیں۔ پوری ہندوستانی طبی برادری، تاجروں اور ہندوستان سے محبت کرنے والوں سے بنگلہ دیش کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔