نئی دہلی(یو این آئی) دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال کی قیادت میں دہلی حکومت 2025 تک جمنا ندی کی صفائی کا کام مکمل کرنے، ہر گھر کو 24 گھنٹے نل کا پانی فراہم کرنے اور تمام غیر منظورشدہ کالونیوں کو سیوریج لائن سے جوڑنے کے لیے جنگی سطح پر کام کر رہی ہے۔دہلی جل بورڈ کی 164ویں بورڈ میٹنگ کے بعد مسٹر سسودیا نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ جل بورڈ کی میٹنگ میں پانی کے بل سے متعلق لوگوں کی شکایات کے سلسلے میں ایک اہم فیصلہ کیا گیا۔ بہت سے لوگوں کا مسئلہ یہ تھا کہ پانی کے بل زیادہ آ رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کو غلط بل آنے کا مسئلہ تھا۔ اب ون ٹائم سیٹلمنٹ اسکیم لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جل بورڈ کے افسران ایک ہفتے کے اندر منصوبہ تیار کریں گے کہ جن لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں غلط بل جارہا ہے، ان کا حل کیسے کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت دہلی میں 26 لاکھ پانی کے کنکشن ہیں۔ ان میں سے 18 لاکھ کنکشن میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ گزشتہ جل بورڈ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ تاخیر سے ادائیگی کے 100 فیصد سرچارج کو معاف کردیا جائے گا۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تقریباً 4.5 لاکھ لوگوں نے 252 کروڑ روپے کے بل جمع کرائے ہیں۔ پانی کے بل پر لیٹ ادائیگی سرچارج کی اس اسکیم کو 31 جنوری تک بڑھا دیا گیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب کوئی شخص جل بورڈ کا نیا کنکشن لیتا ہے یا پرانا کنکشن استعمال کرتا ہے اور میٹر بدلتا ہے تو موجودہ نظام کے مطابق دہلی جل بورڈ میٹر لگاتا ہے۔ لیکن اب سے واٹر بورڈ کے کنکشن میں نیا کنکشن لینے یا پرانے کنکشن میں میٹر بدلنے کی صورت میں لوگ اپنا میٹر خود ہی لگا سکتے ہیں۔
مسٹر سسودیا نے بتایا کہ کیجریوال حکومت دہلی میں 10 نئے زیر زمین آبی ذخائر (یو جی آر) بنائے گی۔ اس پروجیکٹ کے تحت اوکھلا میں بٹلہ ہاؤس اور ابوالفضل میں 2.2 ایم جی اور 3.7 ایم جی کی صلاحیت والے زیر زمین ذخائر (یو جی آر) بنائے جائیں گے۔ ان دونوں یو جی آر کے لیے دہلی جل بورڈ سے زمین دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ دہلی کے مختلف علاقوں میں 8 دیگر یو جی آر بنائے جائیں گے جس سے قرول باغ، پٹیل نگر، راجندر نگر، آنند پروت، ذخیرہ وغیرہ کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں زیر زمین آبی ذخائر کی تعمیر سے کل 22 لاکھ آبادی مستفید ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی قرول باغ، پٹیل نگر، راجندر نگر، آنند پروت، ذخیرہ میں 300 کلومیٹر نئی پائپ لائن بچھائی جائے گی تاکہ لوگوں کو 24 گھنٹے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے۔
ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے تیار کرنا حکومت کا کام ہے۔ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، اسی لیے انفراسٹرکچر پر ان کا حق ہے۔ دہلی حکومت نے 2025 تک جمنا ندی کو مکمل طور پر صاف کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس کے تحت دہلی کے 100 فیصد گھروں کو سیوریج لائنوں سے جوڑنے کا منصوبہ ہے۔ براری اور نریلا کے 44 غیر منظور شدہ کالونیوں اور 14 دیہاتوں میں سیوریج لائنوں کی کمی کی وجہ سے، گندا پانی تالابوں اور سیپٹک ٹینکوں میں گرتا ہے اور آخر کار یمنا ندی میں جاتا ہے۔ ایسے میں ان علاقوں میں سیوریج لائنیں بچھانے سے لوگوں کو گٹر کے مسائل سے نجات ملے گی۔