حیدرآباد(ایجنیساں): سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے اتوار کو تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا سے حیدرآباد میں ان کی رہائش گاہ پر دہلی شراب گھوٹالہ کے سلسلہ میں پوچھ گچھ کی۔ سی بی آئی حکام کی ایک ٹیم صبح 11 بجے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) ممبر قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کی بنجارہ ہلز میں واقع رہائش گاہ پر پہنچی۔ سخت سیکورٹی کے درمیان سی بی آئی کے اہلکار دو گاڑیوں میں پہنچے اور ان کا بیان ریکارڈ کیا۔ سی بی آئی حکام کی آمد سے قبل کویتا نے اپنے حامیوں اور بی آر ایس لیڈروں اور کارکنوں سے جمع نہ ہونے کی درخواست کی تھی۔ ہجوم کے اجتماع کو روکنے کے لیے جگہ جگہ رکاوٹیں لگائی گئی تھیں۔ بی آر ایس ذرائع نے کہا کہ ایسا اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ ایک اجتماع کو سی بی آئی کی تحقیقات میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
تاہم، پوچھ گچھ سے پہلے بی آر ایس لیڈر کے حامیوں نے ان کی رہائش گاہ کے قریب ہورڈنگز نصب کر دیئے۔ ایک ہورڈنگ میں لکھا گیا، ’’جنگجو کی بیٹی کبھی نہیں ڈرے گی۔ ہم کویتا کے ساتھ ہیں۔‘‘ سی بی آئی نے کویتا کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 160 کے تحت نوٹس دے کر ان سے وضاحت طلب کی تھی۔ سی بی آئی نے اپنے نوٹس میں کہا کہ 2021-22 کے لیے دہلی کی ایکسائز پالیسی سے متعلق الزامات کے سلسلہ میں دہلی کے نائب وزیرا علیٰ اور 14 دیگر کے خلاف مرکزی وزارت داخلہ کے ڈائریکٹر پروین کمار رائے سے موصولہ تحریری شکایت کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ میں 30 نومبر کو ای ڈی کی طرف سے تاجر امت اروڑہ کا ریمانڈ طلب کئے جانے کے لئے دہلی کی ایک عدالت میں بدھ کے روز داخل کی گئی رپورٹ میں کویتا کا نام سامنے آیا تھا۔ ریمانڈ رپورٹ کے مطابق، تاجر وجے نائر، جو اس معاملے میں پہلے ہی گرفتار ہو چکے ہیں، نے عآپ لیڈروں کی جانب سے ‘ساؤتھ گروپ’ سے 100 کروڑ روپے کی رشوت لی تھی۔ رپورٹ کے مطابق یہ گروپ سرتھ ریڈی، کویتا اور ماگونتا سرینیواسولو ریڈی کے زیر کنٹرول ہے۔