نئی دہلی، 25 نومبر (یو این آئی/ایجنسیاں) کانگریس سے وابستہ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین- ڈی یو ایس یو کے انتخابات میں صدر اور جوائنٹ سکریٹری کے عہدوں پر جیت درج کرتے ہوئے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔یہ جانکاری دیتے ہوئے این ایس یو آئی میڈیا ڈپارٹمنٹ کے صدر روی پانڈے نے کہا کہ وہ اس الیکشن میں جیت سے بہت خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چند ماہ قبل الیکشن ہوئے تھے لیکن عدالتی حکم کی وجہ سے انتخابی نتائج روک دیئے گئے تھے۔انہوں نے کہا”اس الیکشن میں ہم نے آئین، خواتین کے تحفظ اور تشدد سے پاک کیمپس کے لیے جد و جہد کی۔ دہلی یونیورسٹی میں ’محبت کی دُکان‘ کھولنا پیار اور اتحاد کی علامت ہے۔ یہ جیت ہمارے قومی صدر ورون چودھری کی دور اندیش قیادت کا نتیجہ ہے۔ این ایس یو آئی طلباء کے لیے ایک روشن اور جامع کیمپس بنانے کے لیے پرعزم ہے”۔
این ایس یو آئی امیدوار لوکیش چودھری نے جوائنٹ سکریٹری عہدہ پر 21975 ووٹ حاصل کیے، جبکہ اے بی وی پی امیدوار نے محض 15249 ووٹ حاصل کیے۔ یعنی شکست و فتح کے درمیان کا فاصلہ 6726 رہا۔ صدر اور جوائنٹ سکریٹری عہدہ پر کامیابی کے بعد این ایس یو آئی میں جشن کا ماحول ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران کی جانب سے بھی انھیں مبارکبادیاں مل رہی ہیں۔ کانگریس کی سینئر لیڈر راگنی نایک نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’وہ کہتے ہیں نہ، محنت کبھی ضائع نہیں جاتی۔ 7 سال بعد ڈوسو صدر عہدہ پر این ایس یو آئی نے شاندار جیت درج کی۔ جوائنٹ سکریٹری عہدہ بھی ہمارا ہوا۔ رونق اور لوکیش کو نیک خواہشات۔‘‘
جہاں تک اے بی وی پی کی کارکردگی کا سوال ہے، اس کے امیدواروں نے نائب صدر اور سکریٹری عہدہ پر کامیابی حاصل کی ہے۔ اے بی وی پی کی طرف سے نائب صدر عہدہ کے امیدوار بھانو پرتاپ نے 24166 ووٹ حاصل کیے، جبکہ این ایس یو آئی امیدوار کو 15404 ووٹ ملے۔ علاوہ ازیں سکریٹری عہدہ کے لیے کھڑی اے بی وی پی امیدوار مرتر ورندا نے 16703 ووٹ حاص کیے، جبکہ این ایس یو آئی امیدوار کو 15236 ووٹ ملے۔