نئی دہلی، 25 نومبر (یو این آئی) دہشت گردی کی مالی معاونت کے ایک معاملے میں جیل میں بند جموں و کشمیر کے رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید نے پیر کو دہلی کی عدالت سے درخواست کی کہ انہیں پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے عبوری ضمانت دی جائے۔پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ومل کمار یادو نے مسٹر رشید کی عرضی پر سماعت کے بعد قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کو اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی اور کیس کی سماعت 27 نومبر تک ملتوی کر دی۔
رکن پارلیمنٹ تہاڑ جیل سے ورچوئل طور پر عدالت میں پیش ہوئے اور کہا ’’مجھے میرے لوگوں نے منتخب کیا ہے۔ مجھے پچھلے سیشن میں شرکت کی اجازت نہیں تھی۔ میں آپ سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ مجھے عبوری ضمانت دی جائے۔
عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ انجینئر رشید، بارہمولہ سے لوک سبھا ایم پی، مبینہ طور پر دہشت گردی کی مالی معاونت کے ایک مقدمے میں ملوث ہیں اور حال ہی میں اپنی عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے کے بعد خودسپردگی کر چکے ہیں۔ انہیں اگست 2019 میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔