سری نگر(ایجنسیاں):پڑوسی ملک پر سخت حملہ کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اتوار کو کہا کہ "پاکستان جموں و کشمیر میں سیاحوں کی بڑی تعداد سے مایوس ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اس کے پیادے خطہ میں ترقی کی اس رفتار کو غیر مستحکم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ ایل جی سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر نے پچھلے کچھ سالوں سے بڑی تبدیلیاں دیکھی ہیں جس کی وجہ سے یو ٹی میں بڑے پیمانے پر ترقی ہوئی ہے، لیکن کچھ تخریبی عناصر اور ان کے ہینڈلر ہیں اور ابھی تک ان تبدیلیوں کو ہضم نہیں کر پائے ہیں۔ہمسایہ ملک پاکستان اور ان کے پیادے ابھی تک جموں و کشمیر میں ہونے والی تبدیلیوں کو ہضم نہیں کر پائے ہیں۔ پاکستان سیاحوں کی بہت زیادہ آمد پر مکمل طور پر مایوس ہے جس کی وجہ سے یو ٹی میں معاشی ترقی ہوئی۔ایل جی سنہا نے یہاں ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے ان کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے بعد عسکریت پسند اور ان کے ہینڈلر "موت کے بستر” پر ہیں۔ وہ آج بھی مزدوروں سمیت بے گناہوں کی زندگیاں چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ ترقی کی رفتار کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں جو یو ٹی پچھلے کچھ سالوں سے دیکھ رہا ہے۔
ایل جی سنہا نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر بہت بڑی تبدیلیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے جس کی وجہ سے نوجوانوں نے قومی دھارے میں اپنا اعتماد بحال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ماضی میں عسکریت پسندوں اور ان کے ہینڈلرز کے ذریعہ کئے گئے ہنگاموں کی وجہ سے متعدد جانیں گنوا چکا ہے۔”مشکل وقت میں صرف غریب خاندانوں نے اپنے بیٹے کھوئے، نہ کسی سیاست دان نے اور نہ ہی کسی امیر کے بیٹے کی جان گئی۔ انہوں نے بیرون ملک زندگی کا مزہ لیا اور اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ غیر یقینی صورتحال کا خمیازہ صرف غریب لوگوں کو بھگتنا پڑا۔ اب نوجوانوں نے اپنا ایمان بحال کر لیا ہے۔ مرکزی دھارے میں جس نے ترقی کی رفتار کو نئی بلندیوں تک پہنچای۔عام لوگوں سے آگے آنے اور قوم کی تعمیر میں پولیس اور انتظامیہ کی مدد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، ایل جی سنہا نے کہا کہ "امن کی عدم موجودگی میں ترقی ممکن نہیں ہے”، اور مزید کہا کہ "صرف سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ ہی امن برقرار نہیں رکھ سکتے، عوام کو بھی آگے آنا چاہیے اور قوم کی تعمیر میں کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنا چاہئے۔