نئی دہلی (یو این آئی) ایک اہم پیش رفت میں الیکشن کمشنر ارون گوئل نے لوک سبھا انتخابات کے اعلان سے عین قبل ہفتہ کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے مسٹر ارون گوئل کا استعفیٰ فوری طور پر قبول کر لیا ہے۔
یہ اطلاع وزارت قانون و انصاف نے گزٹ نوٹیفکیشن میں دی ہے۔
مسٹر گوئل کے عہدے سے اچانک استعفیٰ دینے کے بعد تین رکنی الیکشن کمیشن میں اب صرف چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار ہی رہ گئے ہیں۔ مسٹر گوئل کے استعفیٰ سے پہلے ہی کمیشن میں الیکشن کمشنر کا ایک عہدہ خالی تھا۔ ان کے استعفی سے آئندہ لوک سبھا الیکشن کے شیڈیول کے اعلان میں مزید تاخیر ہونے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔پارلیمنٹ نے گزشتہ سال کے آخر میں قانون منظور کیا تھا جس میں ایک میکانیزم کا التزام کیا گیا ہے جس میں چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنروں کی تقرری میں حکومت کا دبدبہ یقینی بنایا گیا ہے۔
اس کے مطابق، صدر جمہوریہ کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر اورالیکشن کمشنروں کا تقرر سلیکشن کمیٹی کی سفارش پر کیا جائے گا جس میں وزیر اعظم، مرکزی کابینہ کے وزیر، اور قائد حزب اختلاف یا لوک سبھا میں سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے لیڈر شامل ہوں گے۔
اپوزیشن پارٹیوں نے اس طریقہ کار کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے انتخابی ادارے کی آزادی پر اثر پڑے گا اور وہ غیر جانبداری سے کام نہيں کرسکے گا۔ حکومت نے یہ نیا قانون چیف الیکشن کمشنر اورالیکشن کمشنروں کی تقرریوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کے لیے لایا تھا۔